
اسلام آباد ،۔۔۔ عبدالروف بزمی
کشمیر ہاوس اسلام آباد میں شیخ عبد العزیز کی برسی کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں حریت کانفرنس اور آزاد کشمیر کی سیاسی قیادت نے شرکت کی۔مقررین نے کہا ہے کہ شیخ عبد العزیز نے مشترکہ مقصد کے لیے تمام قیادت کو متحد کیا، اور تحریک حریت کو منظم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔عسکری جہدوجہد کے بعد شیخ عبد العزیز نے سیاسی کردار اختیار کیا۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کی لڑائی کی بنیادی وجہ ہے۔عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کی سنگینی کا بارہا ثبوت دیا جا چکا ہے۔ہندوستان پاکستان کے استحکام کو برداشت نہیں کر سکتا۔وزیر اعظم آزاد کشمیر انوار لحق نے مذید کہا ففتھ جنریشن وار کا آغاز ہو چکا ہے۔ہمیں متحد قومی بیانیہ اپنانے کی ضرورت ہے۔بھارت ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے، جس کے مقابلے میں صرف بیانیہ نہیں، عملی جدو جہد بھی ناگزیر ہے
سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حریت قیادت نے جان، مال اور اولاد تک قربان کیں۔پانچ لاکھ سے زائد شہداء کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ:بیس کیمپ کو سیاسی اور عسکری ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی، اور مہاجرین و سفارتی محاذ کے لیے بجٹ مختص کیا جائے۔
سابق صدر و وزیراعظم آزاد کشمیر سردار یعقوب نے خطاب میں کہا کہآج کی قرارداد کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ افواجِ پاکستان، عوام، حکومت اور میڈیا نے ہمیشہ کشمیری جدوجہد میں کلیدی کردار ادا کیا۔انہوں نے عالمی برادری کو متوجہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا:مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت جاری ہے، اور فلسطین جیسا خطرہ اس خطے پر بھی منڈلا رہا ہے۔
سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے شیخ عبد العزیز کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ کشمیری عوام نے ہمیشہ قربانیوں کی تاریخ رقم کی ہے ۔تحریک آزادی کا سفر ہر صورت جاری رہے گا، اور آج کے ماحول نے ایک نیا عزم پیدا کیا ہے۔
حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر انسانی حقوق نہیں بلکہ حقِ خود ارادیت کا مسئلہ ہے۔قتلِ عام رکنے کے بعد بھی مسئلہ کشمیر حل طلب رہے گا، قرارداد میں مؤقف واضح ہے۔حقِ خود ارادیت کے بغیر کوئی حل کشمیری عوام کو قبول نہیں، تقسیم، لین دین یا جوائنٹ کنٹرول پر مبنی حل ناقابل قبول ہے۔ صرف جامع اور مستقل حل ہی قابل قبول ہوگا، وزیراعظم نے واضح اور دو ٹوک انداز میں کشمیری موقف کی تائید کی
انہوں نے کہا ہے کہ مظفرآباد میں کشمیری موقف اجاگر کرنے کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ۔ حریت کنوینر نے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور مقبوضہ کشمیرکے نمائندگان کے مابین اتفاقِ رائے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سیاسی و مذہبی قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی ضرورت ہے۔تقریب کے اختتام پر قومی اتفاق رائے، واضح حکمت عملی، اور شہداء کی قربانیوں کو مشعل راہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔