
راولپنڈی
مسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمدخان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کی حالیہ صورتحال قابل تشویش اور افسوسناک ہے۔آزادکشمیر کے موجودہ حالات ساری کشمیری قیادت کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔آزادکشمیر کی ساری قیادت ہنگامی طور پر مل بیٹھ کر اپنا کردار ادا کرے۔
سردار عتیق نے کہا کہ موجودہ حالات سے آزادکشمیر کا وجود اور حاصل شدہ حیثیت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ایکشن کمیٹی کے عہدیداران اور ذمہ داران اس تحریک کے پیچھے اصل سازش کو سمجھنے کی کوشش کریں۔آزادکشمیر کے وجود اور داخلی خودمختاری کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ ایسا نہ ہو کوئی حادثہ ہمیں 50،60 کی دھائی میں واپس لے جائے۔ہندوستان آزادکشمیر کے انتشار سے استفادہ کرنے کے لئے کسی آخری حدتک جاسکتا ہے۔اصلاح احوال نہ کی گئی تو یہ بعید نہیں کہ حالات ہرکسی کے ہاتھ سے باہر نکل جائیں۔
آزادکشمیر کے جائز عوامی مسائل اور دشمن کی سازشوں میں فرق کرنا اصل امتحان یے۔اسلام گڑھ میں شہید ہونے والے سب انسپکٹر عدنان قریشی کی شہادت پر دلی افسوس،زخمی ہونے والے پولیس اہلکاران اور مظاہرین سے دلی ہمدردی کرتے ہیں۔انتظامیہ ہو یا مظاہرین کسی کی ہلاکت اور شہادت کے متحمل نہیں ہوسکتے۔حکومت آزادکشمیر حالات کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے فوری اقدامات کرے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے آزادکشمیر کی موجودہ صورتحال پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں اصلاح احوال کے لئے آخری وقت تک سیاسی ذرائع استعمال کیے جائیں۔ فوج، ایف سی اور رینجرز کو آزاد کشمیر میں کسی آزمائش سے دوچار نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میں پورے آزادکشمیر کی عوام سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ پرامن احتجاج کا راستہ اختیارکریں اور تمام مسائل کو افہام وتفہیم سے حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔کارکنان مسلم کانفرنس اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھتے ہوئے اپنے نظریے اور عقیدے پر استقامت کے ساتھ کھڑے رہیں اور موجودہ صورتحال میں صلح صفائی کا ماحول پیدا کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ہندوستانی میڈیا اور بیانات سے یہ بات اب واضح ہوگئی ہے کہ آزاد کشمیر کے موجودہ حالات کا تعلق صرف داخلی حد تک آزادکشمیر کے ساتھ نہیں ہے بلکہ اسکا بنیادی تعلق ہندوستان کی جانب سے کی جانے والی سازشوں کا نتیجہ ہے ایسی صورتحال میں پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کو یہ معاملات بلا تاخیر اپنی سطح پر زیر غور لانے چاہیے