
پی پی آزادکشمیر، عوامی ایکشن کمیٹی کے معاملے پر دو گروپوں میں بٹ گیی
رپورٹ: شیراز گردیزی
اسلام آباد میں پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے ٹکٹ ہولڈرز کا اہم اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق اجلاس میں چوہدری یاسین اور فیصل ممتاز راٹھور نے صرف ایک نکاتی ایجنڈا پیش کیا، پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کو عوامی ایکشن کمیٹی سے مکمل دور رکھا جائے۔
تاہم، اجلاس میں شریک اکثریتی ٹکٹ ہولڈرز نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی عوامی حقوق کی جدوجہد دراصل پیپلز پارٹی کے منشور کا حصہ ہے۔ اس اختلاف پر پارٹی صدر اور سیکرٹری نے واضح اعلان کیا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں امجد یوسف نے قیادت کے فیصلے پر کھل کر اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے مشاورت سے ہونے چاہئیں، "کہیں اور سے لکھے گئے فیصلے مسلط نہیں کیے جا سکتے۔” وزیر حکومت سردار ضیاء القمر نے یہاں تک تجویز دے دی کہ پارٹی کو حکومت سے علیحدہ ہو کر استعفے دینے چاہئیں تاکہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے عوام کے پاس جا کر آئندہ انتخابات تک اپنی ساکھ بحال کی جا سکے۔
اسپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے بھی پارٹی پالیسیوں پر کھلا عدم اعتماد ظاہر کیا اور کہا کہ "پارٹی کو ابتدا سے ہی عوامی مؤقف سامنے لانا چاہیے تھا، لیکن قیادت نے خاموشی اختیار کی۔”
ذرائع کے مطابق سابق صدر و وزیراعظم سردار یعقوب اجلاس میں شریک ہی نہیں ہوئے۔ اجلاس کے اختتام پر قیادت نے ایک بار پھر ہدایت دی کہ کوئی رہنما یا کارکن عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج یا سرگرمیوں میں شریک نہ ہو، خصوصاً 29 ستمبر کے احتجاج سے مکمل لاتعلقی اختیار کی جائے۔