ایکشن کمیٹی کو وزیراعظم نے مضبوط کیا ، احمد رضا قادری کا انکشاف
عنقریب آزادکشمیر کا موجودہ سیٹ اپ نہیں رہے گا،کشمیری عوام کو بھی بہت جلد معلوم ہوگا کہ سہولت کار کون ہے اور غدار کون ہے، وزیراعظم انور الحق کو استعفی دے دینا چاہیے، ممبر اسمبلی احمد رضا قادری
مظفرآباد ۔ وفاقی حکومت اور آزاد کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان طے پانے والا۔۔ معاہدہ مظفرآباد۔۔ کے بعد وزیر مذہبی امور احمد رضا قادری نے وزارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے ۔

راولپنڈی سے مہاجرین کی نشست پر منتخب ہونے والے حافظ احمد رضا قادری نے نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکشن کمیٹی کے احتجاجی و کامیاب مطالباتی تحریک کے پیچھے وزیراعظم انوارالحق کا ہاتھ ہے اگر ایسا نہیں تو پھر انکی ناکامی ہے جس پر سب سے پہلے انہیں استعفی دینا چاییے،
احمد رضا قادری نے کہا کہ ایکشن کمیٹی جن ہاتھوں میں کھیل رہی ہے ہمیں بجوبی علم ہے آزادکشمیر کے عوام کو بھی بہت جلد پتہ چل جائے گا کہ سہولت کار کون ہے اور غدار کون ہے اب آزادکشمیر میں حکومت ریاست جموں و کشمیر کے نام پر تعمیر کردہ یہ بڑی دیوار جلد گرجائے گی،وزیراعظم انوار الحق اس سارے عمل کے ذمہ دار ہیں جن کی نااہلی اور ملی بھگت سے ریاست کے اندر خلفشار پیدا کر کے قربانیاں دینے والے مہاجرین جموں و کشمیر کو خود سے الگ کر دیا گیا یہ معمولی بات نہیں ہے کیونکہ مہاجر و انصار ایک جسم کی مانند ہیں مجھے افسوس ہے کہ ریاست کے اندر موجودہ دور میں قانون ہے نہ آئین اور نہ ہی گورننس۔ ڈنڈے کے زور پر جتھوں نے تیسری بار ریاست کو یرغمال کر کے حکومت کو ناک رگڑوائی ہے یہ معمولی بات نہیں بلکہ تحریک ازادی کشمیر اور اس کے لیے قربانی دینے والے مہاجرین جموں و کشمیر کو ختم کرنے کی سازش ہے۔
احمد رضا قادری نے کہا کہ میں نے ایک ماہ قبل وزیراعظم چوہدری انوارالحق کو اپنی وزارت سے استعفی دے دیا تھا جس کی وجہ یہ ہے کہ میں سمجھتا تھا کہ ریاست جس طریقے سے خاموش تماشائی بن کر ایکشن کمیٹی کو راستہ اور فیور دے رہی ہے اس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر کا ریاستی ڈھانچہ ختم کیا جا رہا ہے قوم کو اب پتہ چلے گا کہ کن حلقوں میں یہ بات چل رہی ہے کہ راولپنڈی سے کم آبادی والے آزاد کشمیر میں صدر وزیراعظم 20 رکنی کابینہ 20 سیکٹریز، سپریم کورٹ ہائی کورٹ الگ ترانہ الگ آئین و جھنڈا اور اتنے بڑے انتظامی اور پولیس سیٹ اپ کی ضرورت نہیں ہے اسے اب اضافی سمجھ کر کیسے ختم کیا جائے گا ہمیں اس وقت بھی بہت دکھ لگے گا مگر فی الوقت قوم کا ذہن منقسم کر کے سہولت کار اور غدار اور محب وطن کی لکیریں وہ متکبر ٹولہ کھینچ رہا ہے جن کا اپنا کردار مشکوک اور گمراہ کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم انور الحق کو استعفی دے دینا چاہیے جن کے دور میں ایکشن کمیٹی مضبوط ہوئی اور اسکے تینوں احتجاج کامیاب کروائے گئے اب جواز نہیں رہا کہ وزیراعظم انوارالحق کرسی پر رہیں وہ اب اسکے اہل نہیں اتنی بڑی ناکامی کے بعد ان کا خاموش بیٹھنا اور حکومت چلانا قابل افسوس ہے،
احمد رضا قادری نے کہا کہ انہوں نے یکم اکتوبر سے ہی سرکاری گاڑیاں اور سرکاری رہائش چھوڑ دی ہے جبکہ وزارت مذہبی امور و اوقاف کے تمام افسران اور ملازمین سے الوداعی ملاقات کر کے مظفرآباد سے رخصت ہو چکا ہوں اب ہمیں قتل کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ۔ آزاد کشمیر کی عوام ایک بار تحمل کے ساتھ سوچے کہ انہیں کس رخ کی طرف لگایا گیا چند مفاد پرستوں کی خاطر ریاست کی وحدت کو پارہ پارہ کیا جا رہا ہے عنقریب آزادکشمیر کا موجودہ سیٹ اپ نہیں رہے گاجس کا ہمیں بے حد افسوس ہوگا ۔