نذیر احمد قریشی اور عبدالرشید ترابی تقریب سے خطاب کررہے ہیں
لندن ۔۔۔
برطانوی شہر سلاو لندن میں ایک اسقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں برطانیہ میں کشمیری رہنماؤں کے علاوہ سابق امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر عبدالرشید ترابی نے بھی شرکت کی۔تقریب کا اہتمام کل جماعتی کشمیر کوارڈی نیشن کونسل برطانیہ نے کیا تھا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ رواں برس 27 اکتوبر پورے یورپ کے علاوہ ترکیہ میں بھی بطور یوم سیاہ منایا جائے گا۔
کل جماعتی کشمیر کوآرڈی نیشن کونسل کی طرف سے استقبالیہ اور مشاورتی اجلاس میں 27 اکتوبر بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے بھرپور احتجاج کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔تاکہ برطانوی عوام اور حکمرانوں کی توجہ دیرنیہ حل طلب مسئلہ کشمیر کی جانب مبذول کرائی جائے گی کیونکہ برطانیہ ہی مسئلہ کشمیر کا اصل ذمہ دار ہے اور جب تک یہ مسئلہ کشمیری عوام کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا برصغیر جنوبی ایشیا میں امن کا قیام ایک خواب ہوگا۔ تقریب سے ریلیف آرگنائزیشن فار کشمیری مسلمز کے چیئرمین نذیر احمد قریشی نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کی بین الاقوامی اہمیت اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی موجودہ زمینی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کے باوجود اہل کشمیر اپنے حق خودارادیت کے موقف پر قائم اور وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کو کسی صورت خاطر میں نہیں لاتے۔ یہی وجہ ہے کہ کشمیری عوام کی جائیداد و املاک کو آئے روز ضبط کیا جاتا ہے تاکہ کشمیری عوام کو ڈرایا دھمکایا جاسکے۔ سابق مئیر سلاؤ امجد عباسی نے پروگرام کی میزبانی کے فرائض انجام دیئے جبکہ فورم کے چئیرمین فہیم کیانی، محمد غالب دیگر جماعتوں کے نمائندوں ، کونسلرز اور پریس کلب برطانیہ کے صدر نے بھی تقریب میں شرکت اور خطابات کیے۔
عبدالرشید ترابی نے کہا کہ ہم 15 اکتوبر کو استنبول پہنچیں گے اور پھر 19 سے 22 اکتوبر تک انقرہ میں ہوں گے تاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر اور جنوبی ایشیائی خطے کی موجودہ صورتحال کے بارے میں ترک بھائیوں سے ملاقاتیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ امت کے خلاف برہمن بھارتی اور صہیونی اسرائیل کے مذموم عزائم، قیام کے دوران قیادت اور دانشوروں سے ملاقاتوں کا اہتمام کریں گے۔ ممتاز کشمیری رہنما اور جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے نمائندے نذیر احمد قریشی بھی عبدالرشید ترابی کے ہمراہ ہوں گے۔