رپورٹ ۔۔۔ روشن دین دیامیری
پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں۔ عالمی ماہرین کے مطابق اس سال بحرالکاہل میں لانینا کا اثر دوبارہ نمایاں ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں جنوبی ایشیا کے بیشتر خطے بالخصوص پاکستان میں سردیوں کی شدت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
لانینا ایک قدرتی موسمی مظہر ہے جو اس وقت پیدا ہوتا ہے جب بحرالکاہل کے وسطی اور مشرقی حصے کے سمندر کا درجہ حرارت معمول سے کم ہو جاتا ہے۔ اس کے اثرات دنیا بھر کے موسم پر پڑتے ہیں۔ پاکستان میں یہ رجحان عمومی طور پر طویل اور شدید سردیوں، پہاڑی علاقوں میں برفباری، اور بعض خطوں میں خشک سرد موسم کا باعث بنتا ہے۔پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے ابتدائی اندازوں کے مطابق اس سال شمالی علاقہ جات اور بالائی پنجاب میں درجہ حرارت معمول سے 2 سے 3 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم رہ سکتا ہے۔ گلگت بلتستان، چترال، دیر اور اسکردو میں شدید برفباری جبکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے میدانی علاقوں میں سخت اور طویل سردی کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند برسوں میں ماحولیاتی تبدیلی نے قدرتی موسمی نظام کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ کبھی غیر معمولی بارشیں اور سیلاب، کبھی خشک سالی اور گرمی کی شدید لہر، اور اب سردیوں کا بڑھتا ہوا دورانیہ — یہ سب اسی غیر متوازن ماحولیاتی رجحان کا نتیجہ ہیں۔پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے یہ تبدیلیاں خوراک، توانائی، صحت اور زراعت کے شعبوں پر براہِ راست اثر ڈالتی ہیں۔ طویل سردیوں کے باعث نہ صرف گیس اور بجلی کی طلب میں اضافہ ہوگا بلکہ دور دراز علاقوں میں آمدورفت اور معمولاتِ زندگی بھی متاثر ہوں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ماحولیاتی تغیر کے اثرات پر بروقت حکمتِ عملی نہ اپنائی گئی تو آنے والے برسوں میں پاکستان کے موسمی پیٹرن میں غیر متوقع تبدیلیاں معمول بن جائیں گی، جس کے نتائج معیشت اور عوامی زندگی دونوں پر گہرے ہوں گے۔