اسلام آباد
حال ہی میں آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کو حکومت بنانے میں بھرپور سپورٹ کرنے والی مسلم لیگ ن نے پی پی حکومت پر سنگین الزام لگادیا ۔ صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے آزاد کشمیر میں انتقامی کاروائیاں شروع کر دی ہیں، انتقامی اقدامات پر ڈیٹا جمع کر رہے ہیں، جلد ردعمل دیں گے۔
اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کی مسلم لیگ (ن) کی پولیٹیکل کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعدشاہ غلام قادر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ دعوی کیا ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ غیرذمہ دارانہ نعرے بازی نہیں کریں گے، ذمہ دارانہ سیاست کرتے ہیں، اپوزیشن بھرپور اور مثبت کردار ادا کرے گی، غیر ضروری محاذ آرائی کے قائل نہیں، ویلیو بیسڈ اپوزیشن کریں گے۔ وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور سے ملاقات ہوئی ہے۔
آزاد کشمیر کے حوالے سے ن لیگی بیٹھک ، پارٹی کو متحرک کرنے کا پلان تیار
شاہ غلام قادر نے مزید کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کیلئے اپوزیشن میں مشاورت جاری ہےاپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطے بڑھا دیے گئے، حسن ابراہیم اور سردار عتیق احمد خان سے رابطہ کیا ہےپی ٹی آئی کے سردار عبدالقیوم خان نیازی اور سابق وزیر اعظم انوار الحق سے بھی ربطہ کر رہا ہوں مگر ابھی تک ہوا نہیں۔ اگر نام موجود ہوں تو اتحادی جماعتیں اپنا مشورہ دیں، وزیراعظم سے دوبارہ رابطہ کیا جائے گا، اتفاق رائے کی کوشش ہے۔ آزاد کشمیر میں انتخابات وقت پر ہوں گے،
اپوزیش لیڈر نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر اختیار ملا تو قبل از وقت الیکشن بھی کرانا چاہوں گاایوان صدر کی ملاقات کے حوالے سے میں وعدہ والا لفظ میں نے استعمال نہیں کیا تھا، قبل از وقت الیکشن کی تجویز دی تھی، یہ مطالبہ تھا وعدہ نہیں، شاہ ن لیگ کی سیاسی کمیٹی کا اہم اجلاس کارکردگی اور الیکشن اسٹریٹجی پر غور کیا گیا۔ پارٹی کی مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی مشاورت ہوئی، آزاد کشمیر حکومت کی اب تک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
شاہ غلام قادر کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں شامل ہونے کیلئے متعدد سیاسی شخصیات کے رابطے، سردار میر اکبر اور ثاقب مجید سمیت کئی رہنماؤں نے رابطہ کیا ہے۔پارٹی میں شمولیت کے فیصلے مشاورت سے ہوں گے۔