
اسلام آباد۔۔
صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کی ہر یونیورسٹی میں کشمیر انسٹیٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ جبکہ اس سے قبل بھی میں نے آزادکشمیر کی تمام جامعات کی انتظامیہ کو ہدایت کی تھی کہ ہر یونیورسٹی میں کشمیریات کا شعبہ قائم کیا جائے کیونکہ کشمیر انسٹیٹیوٹ کے قیام سے طلباء و طالبات کو مسئلہ کشمیر پر جامع آگاہی حاصل ہوگی۔ مسئلہ کشمیر کے اس اہم اور نازک موڑ پر ہم سب کو مل کر کشمیر ایشو کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے کے لئے کام کرنا ہو گا۔ تنازعہ کشمیر ایک سیاسی تنازعہ ہے جس کا حل سیاسی اور سفارتی طریقوں سے ہی تلاش کیا جا سکتا ہے اور اس حل کی تلاش میں کشمیریوں کی شمولیت نہایت ضروری ہے۔
بیرسٹر سلطان سے سیکرٹری جنرل کشمیر امریکن اوئیرنس فورم وممتاز کشمیری رہنماء ڈاکٹر غلام نبی فائی سے ملاقات کی
اس موقع پر چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد، آزاد کشمیر کی مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز بھی موجود تھے ۔
بیرسٹر سلطان نے کہا کہ جموں وکشمیر دو کروڑ انسانوں کی آبادی والا خطہ ہے جنہوں نے اپنی تقدیر اور اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے اورگزشتہ سات عشروں سے کشمیری یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اپنا حق خودارادیت چاہتے ہیں اورکشمیریوں کا یہ حق اقوام متحدہ نے اپنی کئی قراردادوں میں تسلیم کر رکھا ہے۔
اقوام عالم کو جو اقوام متحدہ کے چارٹر پر یقین رکھتی ہیں انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ناجائز قبضہ اور بھارتی مظالم کے خلاف آواز اُٹھانی چاہیے