
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دورہ قازقستان و کرغزستان کے بعد وزارت خارجہ میں پریس بریفننگ کے دوران کہا کہ کل ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل اجلاس آستانہ میں پاکستان کی نمائندگی کی جولائی میں آستانہ میں ایس سی او سربراہان مملکت اجلاس کے لیے تیاریاں مکمل کیں۔ کل ہی آستانہ سےکرغز وزیر خارجہ کے ہمراہ بشکیک پہنچا وہاں پاکستانی خاندانوں اور طلبا سے ملاقات کی کرغز حکام کے مطابق بشکیک واقعہ ناقابل قبول ہے جس پہ زیرو ٹالرنس ہوگی اسحاق ڈار نے کہا کہ اس حوالے سے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل سیکرٹری محمد سیلم کریں گے کمیٹی دو ہفتے میں رپورٹ پیش کرے گی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بشکیک میں ہمارے سفیر نے بتایا کہ 11 سو پاکستانی سیاحتی ویزے پر ایجنٹوں کے ہاتھ کرغزستان پہنچے یہ لوگ چھپ کر ملوں میں کام کر رہے ہیں ہم نے کرغز نائب وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ انہیں ڈی پورٹ کرنے کے بجائے ریگولرائز کیا جائے جس کی ہمیں یقین دہانی کروا دی گئی ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ آج رات 12 بجے تک 5 ہزار 36 طلبا کرغزستان سے نکل چکے ہوں گے حکومت پاکستان خود سارے عمل کی نگرانی کر رہی ہے اب جب چند ہفتوں میں یہ معاملہ بہتر ہو گا تبھی یہ طلبا کرغزستان واپسی کے خواہشمند ہوں گے۔