
رپورٹ ۔۔۔ابن کریم
ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ دوہزار چوبیس کامیلہ دوملکوں امریکا اور ویسٹ انڈیز میں جاری ہے اور اس بار ٹورنامنٹ میں کرکٹ پر راج کرنی والی دس ٹیموں کے علاوہ نئی اور کم تجربہ رکھنے والی ٹیمیں بھی شامل ہیں۔ جن میں میزبان امریکا ،یوگنڈا ، نیپال ، اومان ، نمبیا، نیو پاپو گینی ، نیدر لینڈ ،اسکاٹ لینڈ اور دیگر شامل ہیں ۔
ان ٹیموں کی پرفارمنس کافی متاثر کن ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ان نئی یا کم تجربہ رکھنے والی ٹیموں کے شائقین ہر میچ میں چارجڑ دکھائی دیتے ہیں ۔ سب سے بڑی مثال کل کھیلے جانے والے میچ کی ہے جس میں نیپال اور نیندر لینڈکی ٹیمیں آمنے سامنے تھیں اور اسٹیڈیم نیپال کے شائقین سے کچھا کچھ برا ہوا تھا ۔
میچ کے دوران کیمنٹریٹرز بار بار نیپال کے شائقین کی تعریف کرتے رہے ۔ نیپالی شائقین نے اپنے قومی ٹیم کی شرٹس پہنچ رکھی تھیں اور تقریبا ہر تماشائی کے ہاتھ میں نیپالی جھنڈا تھا ۔ یعنی اسٹیڈیم رینڈ اینڈ بلیو سمندر دکھائی دے رہا تھا ۔ کیمنٹریٹرز بھی یہ کہنے پر کئی بار مجبور ہوئے رینڈ اینڈ بلیو سی خاموش ہوگیا یا ریڈ اینڈ بلیو سی آن فوٹز ۔۔۔ وغیرہ وغیرہ ۔
میچ تو نیپال کی ٹیم ہار گئی لیکن ان کے شائقین نے جس جذبے کے ساتھ ٹیم کو سپورٹ کیا وہ کرکٹ کی تاریخ میں یقینا یاد گار دن ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ میچ بعد دنیا بھر کے نامور کرکٹرز نے بھی نیپال کے شائیقین کو دل سے دال دی ۔ انگلینڈ کے ویل جیکس نے نیپال کے شائقین کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ شائقین واقعی عزت کے مستحق ہیں جہنوں نے ڈیڈ میچز میں جان ڈال دی ہے ۔ اسی طرح دیگر کھلاڑیوں نے بھی نیپال کے چارجڑ کراوڈ کی دل کھول کر تعریف کی ۔
انڈین میڈیا نے نیپال کے شائقین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیپال کی ٹیم تو ہار گئی مگر کریزی فینز نے دل جیت لیے ۔
کریک انفو نے میچ کی خبر اس شاہ سرخی کے ساتھ چلائی ۔۔۔ نیپال کا ڈلاس ڈاسپورا اور پرجوش خاموشی کی آواز۔۔
اسی طرح کرکٹ سے متعلق دیگر جریدوں نے بھی میچ کے بجائے شائقین کو فوکس کیا ۔
بیشتر نے لکھا کہ نیپال کے فینز نے ورلڈ کپ میلے میں جان ڈال دی ہے ۔