
سرکاری ملازمین کےلئے اچھی خبر یہ کہ حکومت انکی تنخواہوں میں 15 سے 20 فیصد اضافے پر غور کر رہی ہے۔۔
ذرائع کے مطابق ملازمین کےلیے موناٹائزیشن اور دیگر مراعات میں بھی اضافہ کی تجویز ہے۔ تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کی تجاویز ابتدائی مراحل میں ہیں۔ بیوروکریسی کی موناٹائزیشن پالیسی میں 40 ہزار سے 60 ہزار روپے اضافے کی تجویز ہے۔ گریڈ 20 تک کے افسران کے لیے موناٹائزیشن 65 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 5 ہزار روپے ۔ گریڈ 21 کے افسران کے لیے 75 ہزار روپے موناٹائزیشن پالیسی کو بڑھا کر 1 لاکھ 20 ہزار روپے جبکہ گریڈ 22 کے افسر کو ملنے والی موناٹائزیشن 95 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 55 ہزار روپے کی تجویز زیر غور ہے۔ اسی طرح 1 سے 22 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ سے تقریباً 80 ارب روپے اضافی خرچ ہونگے۔ صوبائی اور وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں فرق کم کرنے کے لیے ڈسپیریٹی الاؤنس جاری رکھنے کی بھی تجویز ہے۔ حتمی فیصلہ وزیرِ اعظم شہباز شریف بجٹ کے روز کابینہ کی اجلاس میں کرینگے۔
1 سے 16 اسکیل کے ملازمین کو اس وقت 18 سو روپے کنوینس الاؤنس اور 1500 روپے میڈیکل الاؤنس جبکہ 17 اور 18 گریڈ کے افسران کو 5 ہزار روپے کنوینس الاؤنس مل رہا ہے ۔جس میں کئی گنا اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔