

آج، ہم اس منحوس دن کی 46 ویں برسی منا رہے ہیں جب پاکستان میں جمہوریت کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ 5 جولائی 1977 کو جنرل ضیاء الحق کی قیادت میں فوجی جنتا نے بغاوت کر کے ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ یہ دن ہماری اجتماعی یاد میں یوم سیاہ کے طور پر نقش ہے، جمہوریت کی نزاکت اور سیاست میں فوجی مداخلت کے خطرات کی واضح یاد دہانی ھے
5 جولائی 1977 کے واقعات کے دور رس نتائج برآمد ہوئے، جس نے پاکستان کو مارشل لاء، سیاسی جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سیاہ دور میں دھکیل دیا۔ بغاوت نے نہ صرف ہمارے معاشرے کے جمہوری تانے بانے کو تباہ کیا بلکہ استثنیٰ، بدعنوانی اور آمریت کے کلچر کو بھی جلا بخشی ۔
جیسا کہ ہم اس سیاہ دن کو یاد کرتے ہیں، ہم جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم ان لوگوں کی قربانیوں کا احترام کرتے ہیں جنہوں نے جمہوریت کے لیے جدوجہد کی اور فوجی حکمرانی کے خلاف مزاحمت کی۔ ہم اپنی قوم کی جدوجہد کو بھی تسلیم کرتے ہیں جس نے بار بار کی ناکامیوں کے باوجود جمہوری اقدار کے لیے جدوجہد جاری رکھی۔
آئیے ہم تاریخ سے سبق سیکھیں اور ایک ایسے مستقبل کی طرف کام کریں جہاں جمہوریت کی قدر ہو اور شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہو۔ آئیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں اور ہماری جمہوریت مضبوط ہو، کمزور نہ ہو۔
5 جولائی 1977 کو یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھنا جمہوریت کی حفاظت اور امن، رواداری اور شمولیت کے کلچر کو فروغ دینے کی ہماری اجتماعی ذمہ داری کی یاد دہانی کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے ۔