
فاس سب کے باوجود میں بطور آرٹ پریمی اب آپ کو پسند نہیں کرتا۔ صرف میں ھی نہیں بلکہ میرے جیسے بہت سارے اور لوگ بھی آپ کی رعونت، تکبر اور منافقت کو بڑی اچھی طرح سے سمجھ چکے ہیں۔ آپ نے یہ سب کیوں کیا اس کا جواب شاید آپ ھی دے سکتے ہیں۔ آپ اپنے انٹرویوز میں کسی بھی اداکار کی بے عزتی کر جاتے ہیں۔ آپ کسی کو کچھ بھی بول سکتے ہیں لیکن اگر آپ کے غلط کو بھی اگر کوئی غلط کہتا ھے تو آپ اسکا نام تک نہیں لینا چاھتے ہیں۔ ماہرہ نے آپ کے بارے میں ایک ٹویٹ کیا کر دی، اسکی خطا معاف ھونے کو نہیں آ رہی ھے۔ کبھی آپ نے سوچا کہ آپ کے الفاظوں کے تیر بھی کسی کو ایسے ھی زخمی کرتے ھوں گے۔
آپ دھڑلے سے یہ فرماتے نظر آتے ہیں کہ صبا قمر بے ہودہ کپڑے پہنتی ھے اس لیے اسکے ساتھ کام نہیں ھو سکتا ھے۔ میرے پیارے خلیل! جب آپ نے اپنی فلم "کاف گنگنا” بنائی تھی اور اس فلم کے آئٹم نمبر میں پچاس مردوں کے درمیان جنہوں نے ہاتھوں میں شراب کی بوتلیں اٹھائی ہیں، نیلم منیر سے ٹھمکے لگوائے تھے تو کیا یہ کام "ہودہ” تھا؟ اسی فلم کی ھیروئین کا پیٹ ننگا کر کے آپ نے فلم کے گانوں میں اس لڑکی کو دکھایا۔ ہم بڑی اچھی طرح سے واقف ہیں کہ یہ فلم نہ صرف آپ نے لکھی، بلکہ اس فلم کو آپ نے ڈائریکٹ بھی کیا اور پروڈیوس بھی۔ صبا کے کپڑے آپ کو بے ہودہ لگتے ہیں تو اس فلم میں جو "چاند” آپ نے چڑھائے وہ کیا تھے؟ جب ایسا کام اور کوئی اور کرے تو بے ہودہ اور جب آپ خود کریں تو آرٹ کی خدمت؟؟
آپ کی فلموں میں مہوش حیات نے کام کیا۔ کپڑے تو مہوش بھی ویسے ھی پہنتی ھے جیسے صبا کے ھوتے ہیں۔ تو جھگڑا کس بات کا؟ کہیں صبا نے آپ کے کسی پراجیکٹ میں کام کرنے سے منع تو نہیں کیا جس پر آپ کی انا زخمی سانپ کی طرح بل کھائے جا رہی ھے۔
آپ عریانی سے شدید مسلہ ھے۔ آپ کھل کر اس موضوع پر بات کرتے ہیں۔ لیکن آپ کی اپنی فلم "پنجاب نہیں جاؤنگی” میں عروہ حسین نے "میرا ٹونٹی فور سیون لک” پر پیٹ ننگا کر کے ناچی۔ آپ کو اس فلم پر اعتراض کیوں نہ ھوا؟ ہیلپ می دردانہ والا سین لکھتے ھوئے آپ کا کلیجہ منہ کو کیوں نہ آیا؟ ریما سے گلے ملتے ھوئے خوف خدا کہاں تھا؟ آپکی تہذیب کس کونے میں منہ چھپائے بیٹھی تھی؟ صبا کے کپڑوں سے آپ کو مسلہ ھے، لیکن "جوانی پھر نہیں آنی” جیسی بولڈ فلم جس میں خواتین کو بکنی میں دکھایا گیا، اس فلم کے خالق ہمایوں سعید سے آپ کا پکا یارانہ ھے۔ اس کے خلاف کیوں نہیں بولتے؟ ہمایوں کے ساتھ کام کرنے سے منع کیوں نہیں کرتے ہیں؟
خلیل صاحب! آپ ایک کامن آدمی کی انٹیلیجنس کی بے عزتی مت کریں۔ ایک عام آدمی کو سب سمجھ آتا ھے۔ آپ جس انڈسٹری میں کام کر رہے ہیں وہاں کام کرنے والیاں ایسے ھی کپڑے پہنتی ہیں۔ یہ انڈسٹری کام ھی ایسے کرتی ھے۔ اگر ایسا نہیں تو کاف کنگنا میں آپ کو آیٹم نمبر ڈالنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ آپ کی لکھی ھوئی فلمز میں لڑکیاں چھوٹے کپڑے کیوں پہنتی ہیں؟ کیا ہم نے ریما کی "کوئی تجھ سا کہاں” نہیں دیکھی ھوئی جسے آپ نے تحریر کیا تھا۔
حضور سادہ سی بات ھے۔ آپ کو اگر دین کی خدمت کرنی ھے تو جنید جمشید صاحب کی طرح انڈسٹری کو چھوڑئیے اور تبلیغی جماعت میں شامل ھو جائیے۔ یقین مانیے آپ کے اس اقدام سے انڈسٹری کا بھی بھلا ھو گا اور تبلیغی جماعت کا بھی۔ اگر آپ کو سیاست میں آ کر ملک سے عریانی کا خاتمہ کرنا ھے تو تحریک لبی-ک والے آپ کے منتظر ھوں گے۔ ورنہ یوں انڈسٹری میں رہ کر فلمیں ڈرامے بنا کر آپ تنقید بھی انہی لوگوں پر کر رہے جن سے آپ خود ناچ گانے کام لیتے ہیں۔ یہ منافقت مت کریں۔ آپ کی زاتی دشمنیاں ہیں تو اس کی بھڑاس کسی اور طرح سے نکالیں، جو طریقہ واردات آپ نے پکڑا ھوا ھے وہ نہایت گھٹیا ھے۔