
گلگت بلتستان اس پورے خطے میں خوبصورت ترین علاقہ ہے جہاں قدرت کے بے شمار رنگ ہیں ۔ بلند پہاڑ، خوبصورت وادیوں ، آبشار و ندیاں ، دریا و گلیشئر اور سب سے خوبصورت یہاں کے لوگ اور پھل فروٹ ۔۔۔
گرمیوں میں سیاحوں کے بڑی تعداد اس خوبصورت علاقے کا رخ کرتے ہیں جن میں اچھے اور برے بھی شامل ہوتے ہیں لیکن حال ہی میں ایک سیاح نوجوان نے حد کردی جب اس نے ایک چیری کے باغ سے چیری کے درخت سے بغیر اجازت شاخیں توڑیں ۔
نوجوان نہ صرف چوری کی بلکہ اس کی ویڈیو بھی بنائی ۔ چوری کے چیری کھاتے ہوئے نوجوان اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ الحمد للہ اور سبحان اللہ کا ورد بھی کرتا نظر آیا۔
خود نوجوان نے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دی ۔ پھر کیا تھا لوگوں نے اسے خوب آڑھے ہاتھوں لیا۔ حتیٰ کہ معروف صحافیوں نے بھی اس نوجوان کو اس بے ہودہ حرکت پر تھُو تھُو کی ۔
گلگت کے ایک شہری نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ۔۔۔ گلگت بلتستان میں موسمی تبدیلیوں سے زیادہ ایسے جاہل نمونے سیاہ سے خطرہ ہے اور یہ جاہل شاخوں کو توڑ کر بڑا خوش بھی ہورہا ہے۔
اس معاملے پر آل بلتستان مومنٹ کا رد عمل بھی سامنے آیا
لکھا ۔۔
پاکستانی سے آنے والے تمام سیاح مہمانوں سے گزارش کے گلگت بلتستان آتے وقت انسان کے بچے بن کر آئیں، درخت توڑ کر پھل کھانا ایک غیر انسانی عمل ہے اور ہمارے معاشرے میں ایسی حرکتوں کو بہت برا سمجھا جاتا ہے ، ہم گلگت بلتستان کی پولیس اور انتظامیہ سے گزارش کرتے ہیں اس موصوف کو جلد از جلد پکڑا جائے اور بھاری جرمانہ عائد کی جائیں تاکہ آئندہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت نہ کریں۔
سکردو کے گرد ونواح میں اگر کسی نے اس بندے کو دیکھا ہو اور جس ہوٹل میں ٹھہرا ہوا ہو جلد از جلد ہمیں اطلاع دیں۔
معروف صحافی ہرمیت سنگھ نے بھی چیری چور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی حرکت بندر کرتے ہیں انسان نہیں ۔
باقی لوگوں نے بھی سیاحوں سے گزارش کی کہ وہ کسی بھی سیاحتی یا تفریحی مقام پر جاتے ہوئے نیچ حرکتیں کرنے سے باز رہیں ۔ پاکستان کو بدنام نہ کریں ۔