
smart
گنگا چوٹی تعارف

گنگا چوٹی آزادکشمیر کے باغ شہر کے عین شمال میں 31کلو میٹر کے فاصلے پرواقع ہے
اس کا باغ شہر سے ہوائی فاصلہ8 کلومیٹر کے لگ بھگ ہے۔ سطح سمندر سے اس کی بلندی 9989 فٹ ہے۔
کوہ ہمالیہ کی سب سے مشہور اور خوبصورت پہاڑی سلسلے پیر پنجال رینج جو کہ نیپال سے شروع ہو کر بھارتی ریاست ہماچل پردیش سے ہوتا ہوا دریائے نیلم کے دہانے پر ختم ہوتا ہے اور ریاست کشمیر کے سب سے خوبصورت سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام بھی اسی پہاڑی سلسلے پر واقع ہیں۔
گنگا چوٹی پیر پنجال کی شمال مغربی آخری پہاڑی چوٹی ہے اس کے نظارے بہت دلکش ہیں ۔جنوب اور مغرب سے اس کا نظارہ بہت ہی دلکش اور شناخت مثلث نما ہے۔
پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خواہ اور شمالی پنجاب کے بہت سارے علاقوں سے اسے باآسانی دیکھا جا سکتا ہے ۔ ویسے پیر پنجال کے پہاڑی سلسلے کو پنجاب کے بہت سارے علاقوں سے بھی دیکھا جا سکتا ہے منڈی بہاولدین سے بھی نظر آنے والا یہ سلسلہ دنیا کا خوبصورت ترین علاقہ شمار کیا جاتا ہے۔
بیاس راوی اور ستلج دریاؤں کے علاوہ نیلم جہلم اور دریائے پونچھ کے پانیوں کی روانی میں بھی پنجال کی برف شامل ہے۔ جموں اور کشمیر کے علاوہ پونچھ ریاست کی حد بندی کرتے ہوئے یہی سلسلہ آگے بڑھتا ہے۔
گنگا چوٹی کا شمالی حصہ ریاست کشمیر اور جنوبی حصہ ریاست پونچھ میں شامل ہے۔ موجودہ انتظامی تقسیم کے حوالے سے یوں کہا جائے کہ ضلع جہلم ویلی اور ضلع باغ کے عین سنگم پر واقع یہ چوٹی نظارو ں کے حوالے سے بھی اپنی مثال آپ ہے۔
اس کے ٹاپ سے آپ با آسانی مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولا اور ضلع کپواڑہ کے علاقوں کا نظارہ کر سکتے ہیں جبکہ آزاد کشمیر کے ضلع نیلم کے پہاڑوں کے علاوہ ضلع مظفرآباد اورضلع جہلم ویلی اور جنوب میں ضلع باغ پونچھ اور سدھنوتی کے علاوہ ضلع کوٹلی کی تحصیل نکیال تک کے کچھ علاقے دیکھ سکتے ہیں جبکہ مغرب میں ضلع ایبٹ آباد ، مری اور پنجاب کے ضلع راولپنڈی کی تحصیل کوٹلی ستیاں اورضلع مری کو دیکھ سکتے ہیں۔
اس پہاڑی چوٹی پر طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کا منظر انتہائی دلکش ہوتا ہے۔ لیکن اس کا سحر انگیز منظر اگست کے مہنے میں چودھویں کی چاند رات کا ہوتا ہے جس سے صرف مقامی لوگ واقف ہیں ۔
گنگا چوٹی کی سیر کرنے کے لئے کم وقت اور آسان راستے ہیں باغ شہر سےبذریعہ سڑک صرف 31 کلو میٹر کا فاصلہ ہے جبکہ چکار سے 16کلو میٹر کی مسافت ہے۔ کشمیر اور پونچھ کو ملانے والےسب سے معروف درےسدھن گلی سے اس کا فاصلہ 6کلو میٹر دور ہے باغ مظفر آباد اور دیگر علاقے سے آنے والے سیاح ہر صورت سدھن گلی میں پہلا پڑاؤ کرتے ہیں اور اس خوبصورت مقام کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
سال کے چاروں موسموں میں اس چوٹی کی اپنی ہی شان ہے اکتوبر سے جنوری تک یہ سنہری، جنوری سے مارچ تک دودھیا سفید اور اپریل سے ستمبر تک لش گرین۔ آپ گلگت یا سکرود سے اسلام آباد کا ہوائی سفر کریں تو نانگا پربت کراس کرنے کے ٹھیک سات منٹ بعد آپ اس کا نظارہ کر سکتے ہیں
اگر کبھی فرصت ملے تو اس کی سیر کرنے کا موقع ضائع نہ کیجئے گا۔
تجویز…
گنگا چوٹی کو کلمہ پڑھا کر کلمہ چوٹی نام رکھنے والو ۔ھمارے دین میں تو صفائی نصف ایمان ھے۔اس کا بندوبست کون کرے گا ؟سیاحتی مقامات پر کچھ تو رحم کرو؟؟؟؟