
کیا مریم نواز فائقہ ریاض کے گھر بھی جائیں گی اور مستقبل کےلیے سرمایہ کاری کریں گی کیونکہ انہوں نے بھی تو اولمپکس میں ‘گولڈ میڈل’ ہی جیتا ہے؟ ارشد ندیم اور فائقہ ریاض میں کیا فرق ہے؟ فائقہ ریاض ابھی اصلی والا گولڈ میڈل نہیں جیتی اور نالائق اشرافیہ کےلیے ابھی ‘سامان’ نہیں بنی. یہ ‘سامان’ انہوں نے خود بننا ہے پھر ہم ارشد ندیم کی طرح ان پر کروڑوں نچھاور کر دیں گے. لیکن اس سے پہلے ہم سے ان پر کسی طرح کی سرمایہ کاری کی توقع نہ رکھی جائے. یہ کیا کم ہے لیسکو ان کو چالیس ہزار ماہانہ دیتا ہے۔
لیکن کیا آپ فائقہ ریاض کو جانتے ہیں؟ یہ فائقہ ریاض ہیں. یہ 23 کروڑ آبادی والے ملک کی تیز ترین بھاگنے والی لڑکی ہیں. یہ سو میڑ ریس کو 11.70 سیکنڈ میں مکمل کرنے کا قومی ریکارڈ رکھتی ہیں. یہ اولیمپئین ہیں. حالیہ اولمپکس میں 38 کھلاڑیوں میں یہ 23 ویں نمبر پر آئیں. 15 ممالک کو پیچھے چھوڑا. انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ وہ ریس مکمل ہونے پر ریس کے دوران کی گئی اپنی غلطیوں پر پریشان تھیں اور چاہتی تھی کاش اگر یہ دوڑ دوبارہ ہو تو میں کہیں آگے نکل سکتی ہوں. کہتی ہیں اگر مجھے مقابلے کے بین الاقوامی مواقع متواتر ملتے تو ان غلطیوں کا سدھار ہو جاتا لیکن اچانک اتنے بڑے مقابلے میں شرکت آسان نہیں تھی۔
ذرا تصور کیجیے فائقہ بغیر وسائل کے بھی کس قدر پوٹینشل رکھتی ہیں. ان کا تعلق جس ملک سے ہے وہاں ریس پر جانے سے پہلے عورت کو معاشرے کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے. قدامت پرست معاشرے سے مقابلے کو زیر غور لائیں تو اولمپکس میں شریک 38 کھلاڑیوں میں فائقہ ریاض کا پہلا نمبر ہے. وہ گولڈ میڈلسٹ ہیں۔
لیکن فائقہ کو ہم کچھ نہیں دے سکتے ہاں گرتے پڑتے مرتے مرتے کہیں گولڈ میڈل لے بیٹھی تو رالیں ٹپکاتی اشرافیہ کو دیکھیے گا کیسے دنوں میں فائقہ کو کروڑ پتی بناتی ہے لیکن اس سے پہلے ان پر سرمایہ کاری کو حرام سمجھیں گی۔
بہر حال میرے لیے اعزاز ہے اور میرے لیے بڑا شرف ہے کہ عمر اور وقاص چند لمحوں کےلیے اس عظیم کھلاڑی کے ساتھ بیٹھے