
مقصود منتظر
بلغاریہ دنیا کا ایک ایسا ملک ہے جہاں لڑکیوں کو مارکیٹ میں فروخت کرنے کا روج اس جدید دور میں بھی رائج ہے ۔ یہ سالانہ میلہ لگتا ہے جہاں والدین اپنے بیٹیوں کو دلہن کی تیار کرکے لاتے ہیں چار پانچ ہزار ڈالرز میں فروخت کرتے ہیں ۔
یہ یہاں کا قدیم رواج ہے ۔ روما مارکیٹ میں ہر سال دلہنوں کی منڈی لگتی ہے جہاں لڑکا لڑکی کو پسند کرکے اسے شادی کرلیتا ہے ۔لڑکے کو لڑکی کے عوض دلہن کے والدین کو پیسے دینے پڑتے ہیں ۔
یہاں ایک قبیلہ ہے جسے کلچی کہا جاتا ہے ۔ اس قبیلے کے لوگ اپنے کنواری لڑکیوں کو مارکیٹ لاتے ہیں ۔ اس مارکیٹ میں بہت رش ہوتا ہے اور ہر کوئی اپنی پسند کی لڑکی ڈھونتا ہے ۔ لڑکیوں کو جیپسیزبھی کہا جاتا ہے اور جو شادی کیلئے تیار ہوکر آتی ہے اس نے ایک نیکلس پہنا ہوتا ہے ۔ یہ اس چیز نشاندہی کرتا ہے فلاں لڑکی دلہن ہے ۔
دلہن مارکیٹ میں لین دین کے ساتھ لڑکا لڑکی اور ان کے عزیز پہلے بعض معاملات پر بحث بھی کرتے ہیں ۔ جب لڑکے کو ہر چیز میں تسلی ہوتی ہے تو وہ مطلوبہ رقم دیکر اسے گھر لے جاتا ہے ۔
دلہن مارکیٹ کے اس قدیم اور متنازع رسم کے حوالے سے بلغیاریہ کے لوگوں میں مختلف رائے پائی جاتی ہے ۔ بعض اس کی مخالفت کرتے ہیں لیکن جو اس کے حق میں ہیں ان کی دلیل یہ ہے کہ اس طرح شادی پر کم اخراجات ہوتے ہیں ۔ دیگر خرافات اور اخراجات سے جان چھوٹ جاتی ہے ۔
یہاں کے نوجوان زیادہ تر کنواری لڑکیوں کو ترجیح دیتے ہیں اور ایسی دلہن کو منہ مانگے دام دیتے ہیں ۔
یہ میلہ ہرسال موسم بہار کی آمد پر سجتا ہے ،۔ اور لڑکیاں سج دھج کراس میلے میں آتی ہیں ۔