
نقصان ہی نقصان ۔۔ خسارہ ہی خسارہ ۔ قومی خزانے پربوجھ بنے اداروں کی نجکاری کے عمل سے بھی نفع کے بجائے نقصان ۔۔ پانچ سال کے دوران قریبا بیس ملین روپے ہوا میں اڈا دیئے گئے ۔۔ سیکرٹری نجکاری نے اعدادو شمار سینیٹ کمیٹی میں رکھ دیئے ۔۔ یوٹیلیٹی اسٹورملازمیں کا ذکر ہوا تو چیئرمین کمیٹی طلال چوہدری بولےملک کو نقصان ہو رہا ہو تو ملازمین کو بھی سوچنا چاہئیے
سرکاری خزانے کو خالی کرنے والے اداروں کی نجکاری کا عمل بھی خزانے پرہی بھاری ۔۔۔ پانچ سال کے دوران نجکاری کےعمل میں 1992 ملین روپے خرچ ہونے کا انکشاف
بڑی رقم خرچ کرنے کے بعد متعدد اداروں کی نجکاری بھی روک دی گئی
سینٹ کی نجکاری کمیٹی میں سیکرٹری نجکاری ڈویژن نے بتایا نیشنل پاور پارک کمپنی کی نجکاری کیلئے 330 ،اسٹیلز ملز کیلئے 127 ملین جبکہ جناح کنونشن سینٹر پر فنانشل ایڈوائزر کو 7 ملین روپے دئے گئے
نجکاری کیلئے فنانشنل ایڈوائزر ہائر کیوں کیا جاتا ہے؟ کمیٹی کے سوال پر سیکرٹری نے بتایا فنانشل ایڈوائزر بتاتا ہے کہ ادارے کی نجکاری ہو سکتی یا نہیں
سیکرٹری نے یہ بھی بتایا کہ آئیسکو، گیپکو اور فیسکو کی نجکاری کی تجویز زیر غور ہے ۔۔ اس پر سینیٹر بلال احمد نے کہا کیا ڈسکوز ملازمین یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کی طرح احتجاج نہیں کریں گے،
سیکٹری نے جواب دیا کہ پی آئی اے نے دوہزار پندرہ سے 500 ارب کا نقصان کیا۔ نجکاری ہو جاتی تو یہ نقصان نہ ہوتا،
چیئرمین کمیٹی طلال چوہدری نے کہاملک کو نقصان ہو رہا ہو تو ملازمین کو بھی سوچنا چاہئیے، جب ادارے نہ چل سکنے کی وجہ سے بند ہو جائیں گے تو پھر کیا ہوگا۔۔۔۔