
اسلام آباد میں جلسہ کیا پی ٹی آئی نے مگر ٹیکہ لگا سرکاری خزانے کو ۔۔۔ تحریک انصاف کا پاور شو وفاقی پولیس کو5 کروڑ 92 لاکھ پنتالیس ہزارکا پڑا۔۔۔ اخراجات کنٹینرز اور اہلکاروں کے کھانے کی مد میں ہوئے ۔۔۔۔
اسلام آباد کے چوک چوراہوں پر لگےکینٹینرز شہریوں کیلئے عذاب کا باعث تو ہیں ہی ۔۔۔ قومی خزانے پربھی ہیں بڑا بوجھ ۔۔۔ انتظامیہ نے احتجاج اور مظاہروں کو روکنے کیلئے20 اگست کو 150 کنٹینرز منگوائے ۔۔۔ جن کا روزانہ کی بنیاد پر کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے
انتظامیہ اب تک ان کنٹینرز کا کرایہ 3 کروڑ 70 لاکھ 50 ہزار ادا کرچکی ہے
سلسلہ یہی نہیں رکا ۔۔ شہر کے مختلف داخلی و خارجی پوائنٹس کو بند کرنے کیلئےیکم ستمبر کو مزید 100 کنٹینر رکھے گئےجن کا کرایہ 1 کروڑ 17 لاکھ تک دینا پڑا۔۔۔
سات ستمبر یعنی پی ٹی آئی جلسے کی چاند رات کو وفاقی دارالحکومت اس وقت مکمل کنٹینر سٹی بنا جب نصف شب کو 205 کنٹینرکی نئی کھیپ پہنچا کر گلی کوچوں کو بھی بند کیا گیا ۔۔ کرایہ کی مد میں قومی خزانے کو لگا 79 لاکھ 95 ہزار کا مزید ٹیکہ ۔۔۔
کروڑوں میں پڑنے والے کنٹینر اب بھی شہر کی مختلف شاہراہوں پر موجود ہیں جبکہ ڈی چوک پر اب بھی کینٹینرز کی دیوار نصب ہے
سنگجانی میں جلسے کے دوران پولیس جوانوں کو 2 بار کھانا کھلایا گیا۔۔ اور بل بنا 25 لاکھ روپے کا ۔۔ یوں مجموعی طور پر جلسے پر5 کروڑ 92 لاکھ پنتالیس ہزار روپے خرچ ہوئے ۔۔۔۔