
اسلام آباد۔۔۔ آزاد کشمیر کونسل کے منتخب ممبران کا سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا ، جس میں خواجہ طارق سعید ، شجاع راٹھور ، سردار رزاق ، ملک حنیف اور سردار عدنان خالد نے شرکت کی ۔
اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے جموں و کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کے انتظام انصرام و فروخت کیلئے بنائی گئی کمیٹی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ۔
ممبران کشمیر کونسل نے اپنے ملتوب محررہ 10 ستمبر 2024 میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کے بارے میں حکومت پاکستان کی طرف سے جاری شدہ نوٹیفیکیشن کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ،ممبران کشمیر کونسل نے کہا کہ یہ پراپرٹی حکومت پاکستان کے پاس بطورکسٹوڈین تھی ، حکومت پاکستان کو اس پراپرٹی کو فروخت یا نیلام کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہ ہے ۔
آزاد کشمیر کے اندر حکومت اور منتخب ممبران موجود ہیں اورکشمیر کونسل بھی مکمل ہے جن کی مشاورت کے بغیر ایسا اقدام کسی صورت بھی قابل قبول نہ ہے ۔
باوثوق ذرائع کے مطابق کشمیر کونسل کے 56 ویں اجلاس کے لئے ممبران کشمیر کونسل کی طرف سے وزیراعظم پاکستان کو ایجنڈا بھجوایا گیا ، ایجنڈا میں ممبر آزاد جموں و کشمیر کونسل شجاع راٹھور کی طرف سے پاکستان میں موجود 80 کھرب سے زائد کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی کے انتظام و انصرام کی حکومت پاکستان سے آزاد جموں و کشمیر کونسل کو منتقلی کے لئے موشن شامل تھی ۔
وزیراعظم پاکستان نے ممبران کونسل کی ریکوزیشن پر کشمیر کونسل کا باقاعدہ اجلاس بلانے کی بجائے جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی کی نیلامی کے لئے کمیٹی بنا دی ، 80 کھرب سے زائد کی کشمیر سٹیٹ پراپرٹی کے لئے بنائی گئی کمیٹی میں آزاد کشمیر کا کوئی نمائیندہ بھی شامل نہیں ۔۔