
اسلام آباد۔۔۔
پاکستان نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ اس کا کسی بھی ادارے یا ملک کو بیسز دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، اس طرح کی تمام خبریں بے بنیاد ہیں ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کا کوئی امکان نہیں، اس کے علاوہ پاکستان نے قومی ترانے کی بے حرمتی پر افغان قونصل جنرل کی وضاحت کو بھی مسترد کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ افغان قونصل جنرل نے وضاحت جاری کی ہے کہ ترانے میں میوزک تھا اس لیے کھڑے نہیں ہوئے تاہم ہم اس وضاحت کو مسترد کرتے ہیں
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کا کوئی امکان نہیں ۔ انہوں نے بریفنگ کے دوران اس بات کی بھی تردید کی کہ پاکستان کسی بھی ادارے یا ملک کو اپنی بیسز دے رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا کسی بھی ادارے یا ملک کو بیسز دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اس طرح کی تمام خبروں کی تردید کرتے ہیں یہ تمام خبریں بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ معاشی محاذ پر پاکستان اور چین کے مابین تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں پاکستان کے کاروباری سیکٹر میں چینی کمپنیوں کا فروغ اس بات کا عکاس ہے
پاکستان میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین مسلسل پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے افغانستان کے پاس ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں کی تفصیلات موجود ہیں افغانستان کو اس حوالے سے کاروائی کرنی چاہیے
ممتاز اور بلوچ نے لبنان پر حملوں کی بھی مذمت کی ، انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، ہماری ہمدردیاں لبنان کے عوام، زخمیوں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہیں ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے غزہ کے اسکول پر اسرائیل کے ہوائی حملوں کی بھی مذمت کی ۔
مقبوضہ جموں کشمیر میں الیکشن کے پہلے مرحلے پر بات کرتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ عالمی عدالت میں اس طرح کے انتخابات کی کوئی اہمیت نہیں ہے ، مقبوضہ کشمیر میں سیاسی جماعتوں پر پابندی ہے اور ہزاروں سیاسی کارکنان قید ہیں انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ اپنا سیاسی و سفارتی تعاون جاری رکھے گا