
چودھری پرویز الٰہی کو ہسپتال منتقل کرنے یا گھر کو سب جیل قرار کی درخواست منظور کر لی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا۔8 صفحات پر مشتقمل تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا گیا۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے قیصرہ الہی کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ تحریری فیصلے میں عدالت نے وزارت داخلہ کو قیصرہ الہی کی درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر سیکریٹری داخلہ کے دائرہ کار میں ہے تو اس درخواست پر فیصلہ کریں ، اگر وزارت داخلہ کے دائرہ کار میں نہیں تو مجاز اتھارٹی کو درخواست دو دن میں بھیجیں ، پھر مجاز اتھارٹی قانون کو مد نظر رکھ کر قیصرہ الہی کی درخواست پر فیصلہ کرے ۔ ہائیکورٹ نے کہا کہ پمز ہسپتال سے چیک اپ کے حوالے سے سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل پرویز الٰہی کو سہولت فراہم کریں گے۔ سپریٹینڈنٹ جیل پرویز الٰہی کے اطمینان کے مطابق ان کو طبی معائنے کی سہولت فراہم کرے ۔ ایک ہفتے میں ایک بار پرویز الٰہی کی فیملی اور ڈاکٹر کو ملنے کی اجازت بھی دی جائے۔گزشتہ سماعت پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ قیصرہ الٰہی کی جانب سے متفرق درخواست میں عدالت سے پرویز الہی کو ان کے گھر کو سب جیل قرار دے کر ہاؤس ریسٹ کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔