

میری لیے یہ امر دلچسپی کے ساتھ ساتھ افسوس کا بھی باعث ہے کہ جو معاملات اب سعودیہ میں شروع ہوئے ہیں اس پر بات بات پر فتوے دینے اور سیکولرزم/ماڈرنزم پر تنقید کرنے والا مذہب پسند طبقہ فی الوقت مکمل خاموش ہے۔
آپ خاموشی سے ان سب کے رویوں کو گہرائی سے اوبروکرتے رہیے۔
اگر یہ واقعی دین سے محبت رکھنے والے ہیں، تو ہر معاملے کی طرح یہ اس کے خلاف بھی آواز اٹھائیں گے
اگر یہ دین کی بجائے اپنے بڑوں، اکابرین، مسلک، ریاستی بیانیوں اور دنیاوی مفادات کے اسیر ہیں، تو ان کے ہاں مکمل سناٹا طاری رہے گا
اب ان کے پاس دو چوائسز ہیں:
اگر یہ دنیاوی مفادات کی وجہ سے، سعودیہ پر ہلکا ہاتھ رکھنا چاہتے ہیں تو یہی سہولت ایک عام اور کمزور انسان کو بھی دینی چاہیے
یا،
اگر یہ دین کا حقیقی نفاذ چاہتے ہوئے عام آدمی کو بھی رعایت دینے کے حق میں نہیں تو ایک اسی طرح کا سخت رویہ سعودی حکمرانوں کے حوالے سے بھی اختیار کریں
سمپل۔۔۔۔۔۔
لہذا،
اب بس انھیں گہرائی سے اوبزرو کرتے رہیے۔ اللہ بڑا کارساز ہے۔ وہ ہمارے سامنے اتمام حجت کردیتا ہے۔ اب ہم پر منحصر ہے کہ ہم سامنے دھری حقیقت کو سمجھتے پاتے ہیں یا ہنوز آنکھیں بند کیے رہتے ہیں۔۔۔۔۔۔!!!!