
ایسے موقع پر زیادہ تر مرد یہی سوال پوچھتے ہیں ۔۔۔۔سو میں نے بھی پوچھ لیا
"تم اس لائن میں کیوں آئی ہو؟”
وہ مسکرا ئی اور سگریٹ کا ایک گہرا کش لگا کر الٹا سوال داغ دیا۔۔۔۔
"کوئی بھی جھوٹا جواب دے کر تمہیں مطمئن کر سکتی ہوں. لیکن تم سچ بولو تم میرے پاس کیوں آئے ہو ؟”
میں فارغ ہوکر جانے کا سوچ رہا تھا ایک لمحے کے لیے رک کر سچ بولنے کا حوصلہ پیدا کیا۔۔۔پھر یہ سوچ کر کہ اس عورت سے سچ بولنے کے بعد مجھے کوئی خطرہ کوئی نقصان نہیں ہے اس لیے جھٹ سے کہا
” کچھ دنوں سے مجھے ہر وقت چولہے میں گھسی ہوئی اپنی بیوی سے دھوئیں اور لہسن کی بو آرہی تھی”
عورت پھر پہلے سے زیادہ جاندار مسکراہٹ کے ساتھ مسکرائی۔۔۔۔۔۔.
اوراس نے میرےچہرے پر سگریٹ کا دھواں چھوڑا ، ھاتھ دراز کر کےقریبی ٹیبل پر میرے ہی دیئے ہوئے روپے اٹھا کر میرے ہاتھ میں تھماتے ہوئے بولی
” یہ لو گھر جاتے ہوئے اچھا سا صابن،کریم اور پرفیومز اپنی بیوی کیلئے لیتے جانا "
مین نے حیران ہوتے ہوئے پوچھا کیوں؟”
تو ایک گہری اداسی اسکے شگفتہ چہرے پر چھا گئی۔۔۔۔
"اس لیے کہ میرے شوہر کو بھی مجھ سے ایسے ہی بو آتی تھی۔۔۔۔۔۔۔”
اس نے گہری ٹھنڈی سانس لے کر ڈبڈباتی آنکھوں سے جواب دیا۔۔۔۔