
اسلام آباد ۔۔۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سات رکنی آئینی بینچ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ اس دوران سپریم کورٹ پریس ایسوی ایشن کے وکیل صلاح الدین نے استدعا کی کہ تین سال ہو گئے کیس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔۔مقدمہ اب بھی چلانا چاہتے ہیں ۔۔
دوران سماعت صحافی مطیع اللہ جان نے عدالت کو بتایا۔۔ کہ ہراسمنٹ اب بھی جاری ہے جھوٹے مقدمے بنائے جاتے ہیں ۔۔ دوران سماعت جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئےجو کیسز پہلے تھے وہ چھوڑ دیں۔۔ اب بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ ہراسمنٹ کا سامنا ہے تو اس کو دیکھ لیتے ہیں۔۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے ۔۔کہ اگرقانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی تو ہراسمنٹ نہیں ہونی چاہیے۔۔
پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے صدر عقیل افضل نے عدالت کو بتایاکہ ہمارے کورٹ رپورٹر قمر میکن کے گھر پر بھی پولیس نے چھاپہ مارا ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ اس معاملے پر بھی دیکھ لیتے ہیں۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو آئی جی اسلام آباد سے بات کر کے ۔۔آئندہ سماعت پر آگاہ کرنے کی ہدایت کی اور کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی ۔۔