
حکومت کی رائیٹ سائیزنگ پالیسی نتیجہ خیز مرحلے میں داخل ۔۔ قومی خزانے پر بوجھ بنے اداروں کو بند اور بعض کو ضم کرنے کی سفارشات وزیراعظم کو پیش کردی گئیں ۔۔۔ سفارشات کی منظوری کی صورت میں قومی خزانے کو بیالیس ارب روپے سے زائد کی بچت متوقع ہے۔
حکومت کی کفایت شعاری مہم ۔۔ رائیٹ سائیزنگ پالیسی رائیٹ ڈائریکشن پر چل پڑی۔۔۔ قومی خزانے پر بوجھ بنے اداروں کی کانٹ چھانٹ کی تیاریاں ۔۔
سرکاری اخراجات کم کرنے کیلئے اہم تجاویز سامنے آگئیں
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کی رائیٹ سائیزنگ کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی نے اپنی سفارشات پیش کیں ۔۔۔
کمیٹی نے وزارت سائینس و ٹیکنالوجی ، تجارت، ہاؤسنگ، وزارت قومی غذائی تحفظ اور ان وزارتوں سے متعلقہ اداروں کے حوالے سفارشات پیش کیں
گئیں۔ کمیٹی نے مذکورہ وزارتوں کے کچھ اداروں کو مکمل بند کرنے اور کچھ اداروں کو ضم کرنے کی سفارشات پیش کیں۔ ان وزارتوں کے سیکریٹریٹ میں اسٹاف کی پوسٹس 30 فیصد تک کم کرنے کی تجویز بھی دی گئیں ۔۔ بتایا گیا کہ اقدام سے قومی خزانے کو 42.1 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔
وزیراعظم نے کابینہ اراکین کی آراء کی روشنی میں ان وزارتوں کی رائیٹ سائیزنگ کے حوالے سے سفارشات اور عملدرآمد کا جائزہ لے کر دوبارہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے
اجلاس میں پاڑا چنار میں امدادی سرگرمیاں کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ کہا گیا کہ علاقے کےتمام اسپتالوں میں ضروری ادویات دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔