
سست انٹرنیٹ کے ایشو پر قومی اسمبلی کی آئی ٹی کمیٹی میں گرما گرم بحث ۔۔ ارکان کمیٹی اور چیئرمین پی ٹی اے کے درمیان تلخی ۔۔۔ فائیو جی چلنا تو محال میرا فون دو دن سے صرف ای پر چل رہا،ممبر کمیٹی شیرعلی ارباب نے نے پی ٹی اے حکام کو آئینہ دکھا دیا ۔۔ ایک اور رکن احمد عتیق بولے لاہور کے چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر بھی سروس نہیں آرہی۔۔
دنیا فائیو جی میں جی رہی ہے اور پاکستان میں انٹرنیٹ سروس کابہت ہی برا حال ۔۔۔ سست نیٹ سروس سے عوام پریشان جبکہ عوام کے نمائندے بھی ہیں بے حال ۔۔ قومی اسمبلی کی آئی ٹی کمیٹی کی بیٹھک لگی تو ارکان نے چیئرمین پی ٹی اے کو آڑے ہاتھوں لے لیا
امین الحق کی زیر صدارت اجلاس میں ممبران اور چیئرمین پی ٹی اے کے درمیان تلخ کلامی ۔۔۔ شیرعلی ارباب نے شکوہ کیا کہ فائیو جی چلنا تو محال میرا فون دو دن سے صرف ای پر چل رہا۔
ایک اور رکن احمد عتیق بولے لاہور کے چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر بھی سروس نہیں آرہی ۔ ملک کے دیگر حصوں کا بھی یہی حال ہے۔۔۔ جواب میں چیئرمین پی ٹی اے نے کہا جہاں بزنس نہیں ہوتا ،کمپیناں وہاں جانے سے گریزاں ہیں۔۔
چیئرمین پی ٹی اے نے چھ سال کے دوران حاصل ہونے والے ریونیو کا بھی ذکر کیا ۔ بولے پی ٹی اے نے 1700 ارب ریونیو کی صورت میں حکومت کو دیا ہے جبکہ حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر میں ایک روپیہ تک کی سرمایہ کاری نہیں کی ہے۔۔انٹرنیٹ کی رفتار، کنیکٹوٹی فائبر کیبلز بچھانے سے آتی ہیں، بھارت سے سیکھ لیں مودی حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر میں کنیکٹوٹی پر 13 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے،
مصطفی کمال نے پوچھا کنیکٹوٹی کو بہتر بنانے سے متعلق کوئی پلان ہے ۔ چیئرمین نے بتایا فائبریزیشن پالیسی پر وزارت آئی ٹی کام کررہی ہے۔۔ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کیلئے دوکمپینوں سٹار لنک اور شنگھائی سپیس ٹیکنالوجی نے اپلائی کیا ہوا ہے،