
اسلام آباد ۔۔۔ خصوصی رپورٹ
آج آٹھ فروری ہے اور آج ہی کے دن گزشتہ سال پاکستان بھر میں عام الیکشن کا انعقاد ہوا تھا ۔ یوں انتخابات کا سال مکمل ہوگیا ۔
گزشہ برس ہونے والے ان انتخابات میں جو کچھ ہوا شاید ہی کوئی پاکستان اس سے بے خبر ہے کیونکہ عین نتائج آنے کے دوران رزلٹ آنے کا سلسلہ رک گیا تھا اور ملک کے ٹی وی چینلز کی اسکرینیں بھی بند کردی گئی تھیں۔
یہ وہ انتخابات تھے جن میں ملک کی سب سے بڑی اور پاپولر جماعت پاکستان تحریک انصاف اس کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے نہیں دیا گیا ۔ سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے باعث پی ٹی آئی بلے کے نشان سے محروم ہوئی اور تحریک انصاف کے امیدواروں نے مختلف نشانوں پر الیکشن میں حصہ لیا اور اس کے باوجود تحریک انصاف کے امیدواروں کی بڑی تعداد کامیاب ہوئی ۔
اگر چہ رزلٹ آنے کے پہلے ہاف کے دوران پی ٹی آئی لیڈ کررہی تھی لیکن قریبا رات بارہ بجے یک دم کایا پلٹا دی گئی اور جو امیدوار ہزاروں ووٹوں سے اگے تھے یکا یک پیچھے چلے گئے جو امید وار جیت رہے تھے اچانک ہار گئے ۔
یہی وہ الیکشن ہیں جن میں غیر معروف فارم 45 اور فارم 47 کو شہرت ملی ۔ بالخصوص فارم 47 نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دیئے۔
عام انتخابات کے نتیجے میں گزشتہ سال مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہوئی اگرچہ مسلم لیگ نون کے پاس حکومت بنانے کیلئے اکثریت نہیں تھی تاہم نواز شریف اور شہباز شریف کی کرشمہ سازی کی وجہ سے ملک کی دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو ساتھ دیکر اسے وزیر اعظم کی کرسی پر بٹھایا اور مسلم لیگ ن کو اقتدار میں ۔
دوہزار چوبیس کے انتجابات میں کئی نئے لوگوں کو سیاست میں آنے کا موقع ملا ۔ تحریک انصاف کے ایسے امیدوار بھی کامیاب ہوئے جنہوں نے پہلی بار الیکشن میں حصہ لیا تھا حالانکہ پی ٹی آئی کیلئے الیکشن لڑنے کیلئے حالات ہرگز ساز گار نہیں تھے ۔ امیدواروں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ آخری دن تک جاری رہی ۔۔
انہیں الیکشن میں دادا کی پوتی بھی وائرل ہوئی تھی ۔ سوشل میڈیا پر مسلم لیگ ن کی امیدوار جو کہ لندن سے پاکستان آئی تھی نے انتخابی مہم کے دوران جو ویڈیوز بنائیں اور فیس بک اور دیگر سائٹس پر شیئر کی ان کو خوب پذیرائی ملی ۔۔ دادا کی پوتی اگرچہ الیکشن میں ہار گئی لیکن انہوں نے لوگوں کے دل ضرور جیت لیے