
دنیا میں کئی ایسی خبریں آپ کی نظر سے گزری ہوں گی جن پر یقین کرنا مشکل ہوتا ہے ،ایسی ہی خبر ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والے گھروں کے ملبے سے ایک شخص پانچ ماہ بعد زندہ نکلا۔
تفصیلات کے مطابق بمباری کے نتیجے میں تباہ حال لیبنان کے گاوں میں ملبے سے محمدداہر زندہ نکلا۔حالیہ ریلیز ہونے والی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زندہ بچ جانے والے حزب اللہ کے جنگجو کی داڑھی بڑھی ہوئی ہے ۔جب جنگجو کو ملبے تلے نکالا گیا تو لوگوں نے انہیں کندھے پر اٹھا رکھا تھا،لیکن کسی کو یقین نہیں آ رہا تھا کہ اتنے ماہ گزرنے پر بھی وہ زندہ کیسےہیں؟
واضع رہے کہ "محمد داہر”ان مجاہدین میں شامل تھے جن کا نام مسنگ مجاہدین کی لسٹ میں تھا۔ایک بات جو زبان زد عام ہے کہ وہ بھی ملک کے سرحدی علاقے میں تھے جہاں انہوں نے کافی اسرائیلیوں کو مار گرایا۔جو بھی تھا لیکن یہ بات معجزے سے کم نہیں کہ ایک شخص کیسے پانچ ماہ ملبے تلے زندہ رہ سکتا ہے ۔
اسرائیلی فوج اس علاقے کا کنٹرول سمبھالنے کے بعد لگا تار بمباری کرتی رہی تا کہ حزب اللہ کے تمام تر ٹھکانے مکمل طور پر تباہ کیے جا سکیں ۔
عینی شاہدین کے مطابق اس دیہات میں ایک بھی ایسا گھر نہیں تھا جو سلامت بچا ہو۔سارا کا سارا گاوں ملبے کا ڈھیر تھا۔
محمد داہر کا گھر انیس سو پچاس کی دہائی میں تعمیر ہوا تھا اور اس وقت ایسی رہائش گاہیں تعمیر کی جاتیں تھیں جن کی بیسمنٹ لازمی تھی ،تاکہ اس میں خؤراک اور دیگر چیزوں کا زخیرہ کیا جاسکے۔
جب جنگجو کو وہاں سے نکالا گیا تو انہیں نے سب سے پہلے حسن نصراللہ کے بارے میں پوچھا ،اس کا مطلب ہے کہ وہ پانچ ماہ دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں سے بے خبر تھے۔