
کلگری۔۔

جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کلگری، کینیڈا کے رہنما عادل خان نے جامعہ جموں و کشمیر، مظفرآباد میں پولیس کی جانب سے نہتے طلبہ پر لاٹھی چارج اور ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی اور جبر قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک تعلیمی ادارے کے اندر داخل ہو کر طلبہ کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانا ریاستی بربریت کا کھلم کھلا مظہر ہے۔
عادل خان نے مزید کہا کہ طلبہ کا معاشی قتل ناقابل قبول ہے۔ فیسوں میں اضافے اور سمسٹر سسٹم کے ذریعے پہلے ہی طلبہ پر غیر ضروری مالی بوجھ ڈالا جا رہا ہے اور جب وہ اپنے جائز حقوق کے لیے آواز بلند کرتے ہیں تو انہیں لاٹھی چارج، آنسو گیس اور گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ ظلم کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے طلبہ یونین پر عائد پابندی کو طلبہ کی طاقت کو کمزور کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ طلبہ کی نمائندہ تنظیموں پر قدغنیں لگا کر ان کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔
عادل خان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جامعہ کشمیر کے طلبہ کے تمام مطالبات فی الفور تسلیم کیے جائیں۔ پولیس گردی میں ملوث افسران اور ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، تمام گرفتار طلباء کے خلاف دائر مقدمات ختم کرتے ہوئے غیر مشروط فوری طور پر رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے یہ فسطائی ہتھکنڈے طلبہ کی آواز کو دبانے میں ناکام رہیں گے۔ طلبہ کو ان کے حقوق کے لیے ہر محاذ پر ساتھ دیں گے اور ظلم و جبر کے خلاف ہر سطح پر آواز بلند کی جائے گی۔