
کشمیری حریت رہنما اور سابق کنوینر اے پی ایچ سی سید یوسف نسیم نے حکومت پاکستان سے اہم مطالبہ کردیا ۔
ماہنامہ کشمیر الیوم کو دیئے گئے ایک انٹرو یو میں سید یوسف نسیم نے کہا ہے کہ بیس کیمپ یعنی آزاد کشمیر کو وہ رول دیا جائے جو بانی پاکستان قائد اعظم نے اس کو دیا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں آزاد کشمیر پاس جموں و کشمیر ملیشیاء موجود تھی جس کو ختم کیا گیا ۔ پھر مجاھد فورس کے نام سے ایک فورس بنائی گئی لیکن اس میں مجاھد کوئی نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر آپ کشمیر کاز کے ساتھ مخلص ہیں تو ہمارے مجاھدین کو وہ ٹرنینگ ، وہ تنخواہ، اوروہ اسٹیٹس دے دیں جو آپ اپنے فوجیوں کو دیتے ہیں۔ شہداء کے ورثاء کی اسی طرح دیکھ بال کریں جسے اپنے شہید فوجیوں کے ورثاء کی کرتے ہیں اس میں کوئی دوسرا ملک رکاوٹ نہیں ڈال سکتا ہے ۔
کشمیری رہنما نے کہا ہے کہ دوسری بات یہ ہے کہ منصورہ طرز پر مہاجرین کے لئے ایک بستی بسائی جائے جہاں ہماری زبان ، تہذیب ،ثقافت سب محفوظ رہے ۔ اسوقت حریت کانفرنس اور جہاد کونسل کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ مجاھدین اور مہاجرین کی آباد کاری ہے۔ یہ مرحلہ طے ہو جائے پھر ہم اپنے ڈاکٹرز ۔ انجیئنرز اور دیگر شعبہ جات سے وابستہ نوجوانوں کو متحدہ کریں گے اور وہ سمجھیں گے ان کی یہ ڈگریاں جہاد اور شہداء کی مرہوں منت ہیں ۔ اگر وہ شہداء کے مشن کے ساتھ وابستہ نہیں رہیں گے تو یہ ڈگریاں ان کے کسی کام کی نہیں ۔