
مظفرآباد :۔۔۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز اور نامعلوم عناصر کی جانب سے گجر نوجوانوں پر ظلم و ستم میں خطرناک اضافہ ہو چکا ہے۔ حالیہ واقعات میں سرنکوٹ میں ایک گجر نوجوان کو اغوا کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، کھٹوعہ میں ایک اور نوجوان کو بہیمانہ تشدد کے بعد زہر دے کر مار دیا گیا، جبکہ کلگام میں اغوا شدہ تین گجر نوجوانوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ اسی طرح قاضی گنڈ میں بھارتی فورسز نے احتجاج کرنے والی خواتین پر لاٹھی چارج کیا، انہیں گھسیٹ کر گرفتار کیا، اور نوجوانوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
گجرقومی پارٹی آزادکشمیر کی سپریم کونسل کے جنرل سیکرٹری اور جموں کشمیر بچاؤ تحریک کے رہنما ضمیر احمد ناز نے ان مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا:
"گجر نوجوانوں کو ایک منظم سازش کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے، تاکہ انہیں خوفزدہ کر کے ان کی آواز دبائی جا سکے۔ یہ ظلم اور جبر کی انتہا ہے، جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔”
انہوں نے آزادکشمیر حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کرے اور اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کرے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں گجر نوجوانوں پر ہونے والے مظالم کا فوری نوٹس لے۔ اس کے ساتھ ساتھ حریت قیادت پر بھی زور دیا کہ وہ گجر برادری پر ڈھائے جانے والے مظالم کو کشمیر کی مجموعی جدوجہد کا حصہ بنائے اور اسے دنیا کے سامنے پیش کرے۔ "یہ احتجاج ایک انتباہ ہے۔ اگر عالمی برادری نے اس ظلم پر خاموشی اختیار کی تو دنیا بھر میں مقیم گجر کمیونٹی سخت احتجاج کرے گی۔”