
ارے… یہ سیارہ جوانی کا کرشمہ ؟؟
… مقصود منتظر
سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے بھلا کون واقف نہیں…. انہوں نے بیرون ملک سیٹل ہونے سے پہلے بطور بڑے قاضی اپنے پیدائشی ملک پاکستان ایسے ایسے تہلکہ خیز فیصلے کیے جن کی گونج پاکستان کی تاریخ میں بہت دیر تک رہے گی… وکیلوں، عرضیوں، ملزموں اور معاونوں پر ہر وقت گرجنے اور برسنے والے قاضی موسمیاتی تبدیلی، کرپشن، بدامنی اور بیڈ سسٹم کے شکار ملک پاکستان میں تھے تو بزرگ بزرگ لگتے تھے…. کبھی کبھار یوں بھی محسوس ہوتا تھا کہ ملک الموت قاضی صاحب کے دائیں بائیں ہی موجود ہے. کبھی ایسا بھی لگتا تھا کہ ابھی لڑھک جائے گا.. چکر کھاکر زمین پر گر جائے گا.. چہرے پر جھریاں ماتھے پر مایوسی کے بادل اور آنکھوں میں موت کا انتظار…
لیکن
لندن کی ہوا لگتے ہی جناب جوان ہوگئے. گوروں کے ساتھ رہتے ہوئے گورے چکنے ہوگئے.. پتہ نہیں لندن کی چکی کے آٹے میں ایسا کیا خاص چیز ہے جو ادھیڑے بزرگوں کی عمر کو ریورس گیئر لگاتی ہے… جیسا کہ قاضی کی عمر کو لگ گئی.. اللہ جناب کو نظر بد سے بچا لے…. آمین
معاملہ صرف جناب قاضی صاحب کی حد تک ہوتا تو کوئی انہونی بات نہ تھی کیونکہ جناب کی کمائی اور اب تاحیات سرکاری مراعات و پینشن ہی اتنی ہیں کہ بندہ جوان جوان نہ لگے تو تف ہے اس انسان پر…. مسئلہ ہمارے ہر دل عزیر سینئر صحافی سمیع اللہ خان صاحب کے نکھرے نکھرے رنگ و روپ کا ہے… جناب ابھی ابھی یورپ گئے ہیں لیکن ان کے لُک میں اتنی واضح تبدیلی… یقین کرے یقین ہی نہیں آتا ہے کہ یہ ہمارے چار پانچ ماہ پہلے کے ڈیسک انچارج ہیں… 365 نیوز میں سمیع صاحب کے ساتھ کام کرنے عرصہ انتہائی شاندار اور یادگار ہے.. لیکن اس دوران سمیع صاحب بھاری بھرکم آدمی لگتے تھے مگر آج تو جناب سمارٹ بوائے نظر آرہے ہیں…سمیع صاحب ویسے بھی ہینڈ سم انسان ہے مگر یورپ جاکر ان کی ہینڈ سم نس میں خاطر خواہ اضافہ ہوگیا ہے… معلوم نہیں وہاں پریوں اور خوبروؤں پر کیا گزرتی ہوگی جب وہ سمیع صاحب کو دیکھتی ہوں گی…. سلامت رہیں سر.. ہم پاکستان والے سمیع صاحب کو بہت یاد کرتے ہیں…..
سمیع اللہ خان ویسے بھی جوان ہی تھے لیکن یورپ کی یاترا میں وہ نوجوان بن گئے… اسی طرح ایک اور ہر دلعزیز بشارت محبوب بھی ہیں جن کی نئی لُک نے ان کے جاننے والوں کو شش و پنچ میں ڈال دیا ہے…
آزادکشمیر کے سینئر صحافی بشارت صاحب کئی سال پہلے کینیڈا گئے تھے … کئی سال بعد صدائے چنار کے ایڈیٹر جناب اعجاز عباسی صاحب نے کل پرسوں فیس بک پر شیئر کی.. کیپشن سے معلوم ہوا ان کے جو گورا چٹا نوجوان ہے وہ بشارت محبوب ہیں… کیشن لکھا نہ ہوتا تو نوجوان کو پہچاننا یقینی طور پر مشکل ہوجاتا..
آج کے سلم سمارٹ بشارت صاحب کو دیکھ کر مجھے بھی من میں کینیڈا جانے کی گدگدی ہونے لگی ہے…کینیڈا جانے سے پہلے بشارت ڈبل باڈی کے مالک آدمی تھے لیکن کینیڈا میں رہتے ہوئے وہ سنگل باڈی پر آگئے ہیں… پتہ نہیں بیرون ملک جاکر ہی یہ کرشمہ کیوں یوتا ہے… معلوم نہیں ایسا کیا ہے یورپ اور دیگر ملکوں کی مٹی میں اور اس سے اگنے والے اناج میں…. موسم تو یقین طور پر مختلف ہے… رنگ و روپ کا نکھرنا تو ٹھیک ہے… یہ ینگ ینگ لک… اُف کمال ہے جمال یورپ کا….
اللہ تینوں نوجوان حضرات کو سلامت رکھے… اور انہیں گوریوں کی نظر سے بچائے…. آمین