
تحریر ۔۔۔ مقصود منتظر

تنویرریاض بٹ کی بالآخر اللہ نے سن لی، بڑی دعاؤں کے بعد وہ ایک دو روز میں سر پر سہرا سجائیں گے، اور دلہنیں لے کر آئیں گے،ریاض کی شادی پر سب دوست نہایت خوش ہیں۔
ہر دل عزیز ریاض بٹ صاحب ہمارے اچھے اور دلچسپ دوست ہیں، آج کل اٹھمقام گورنمنٹ کالج میں میتھ کے لیکچر ہیں۔ ریاض ریاضی میں کمال رکھتے ہیں، حساب و کتاب کے پکے ہیں۔
طویل عرصہ تنہائی گزارنے کے بعد اچانک شادی کا جن سر پر سوار ہوا تو لڑکی ڈھونڈنے نکلے. کئی لڑکیاں دیکھیں لیکن جناب ہاں نا کے شکار ہوئے .
پلس مائنس اور ضرب و تقسیم کے سارے فارمولے ذہن کی سکرین پر لاکر جوب.. نا.. دیتے تھے..اللہ اللہ کر کے انہیں اب سپنوں کی رانی مل ہی گئی..
بٹ صاحب کو میتھ کی پرابلمبز کی طرح سمجھنا آسان نہیں. ان کا دماغ کب. کیوں اور کیسے شمال سے جنوب کی طرف پلٹ جائیں.. وہ پری ڈیکٹ کرنا مشکل ہے..
چند سال پہلے اچانک ان کی کال آئی. بولے میں دبئی جارہا ہوں. میں نے وجہ پوچھے بغیر انہیں شب کامنائیاں دیں.
ریاض صاحب دبئی پہنچے. ابھی دو دن نہیں گزرے تھے. ان کی کال آگئی… حال احوال بتانے اور پوچھنے کے بعد بٹ صاحب کچھ پھڑپھڑانے سے لگ گئے… وجہ پوچھی تو کہنے لگے… او شاہدا.. واللہ پاکستان جنت ہے..
میرا ہانسا نکل گیا.. میں نے تعجب میں سوال داغ دیا… بٹہ کیا ہوا… ایک دن میں ہی بھلا کیوں دبئی سے دل بھر گیا…..
بٹ صاحب کا جواب ان کی شخصیت کی طرح سادہ مگر دلچسپ تھا…. کہنے لگے.. میں آزادی پسند ہوں اور آزاد زندگی بسر کرنا چاہتا ہوں…. یہاں نہ ہر جگہ سگریٹ پینے کی اجازت ہے.. نہ تھوک پھینکنے کی… بندہ سڑک بھی ہر جگہ نہیں پھلانگ سکتا. اشاروں کے اشاروں پر چلنا پڑتا ہے. بھلا یہ بھی کوئی زندگی ہے…. میں پاکستان واپس آرہا ہوں… آئی لو پاکستان….
سابق وزیر خزانہ اور سینیئر متوالے اسحاق ڈار کا بی بی سی کے ہارڈ ٹاک پر یکطرفہ میچ ہوا. میز بان کے باونسرز.. یارکر.. گوگلیز اور دوسرے تیسرے کے سامنے ڈار صاحب پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹیل اینڈرز کی طرح بے بس نظر آئے. سخت سوالوں کے شاید جواب بھی دے ہی دیتے لیکن نہ سوکھے گلے نے ساتھ دیا نہ خشک لبوں نے.. اوپر سے پھڑپھڑاتی زبان بھی جانے کیوں انجانی بن گئی…
شکر ہے یہ لندن تھا اور بی بی سی کا اسٹوڈیو… ورنہ پیشانی سے پسینے برسنے تھے…
مجھے یقین ہے جب پچیس منٹ دورانیہ کے پروگرام کی ریکارڈنگ ختم ہونے کے بعد ڈار صاحب نے اندر ہی اندر چیخ چیخ کر کہا ہوگا آئی لو مائی پاکستان… آئی لو پاکستانی میڈیا….آئ لو پاکستانی اینکرز…
(نوٹ ۔۔۔۔ یہ تحریر پانچ سال پرانی دو ہزار بیس کی ہے ۔۔۔)