
اسلام آباد ۔۔۔ اسلام آباد میں منعقدہ تین روزہ اوورسیز پاکستانی کنونشن اختتام پذیر ہوگیا ۔۔ سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے آخری روز خطاب کیا ۔۔۔ انہوں نے تارکین وطن کو ملکی سفیر قرار دیتے ہوئے کہا آپ پاکستان کی وہ روشنی ہیں جو پورے اقوام عالم پر پڑتی ہے۔ آج واضح پیغام دے رہے ہیں جو پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل ہوگا ہم مل کر اُس رکاوٹ کو ہٹا دیں گے۔۔۔ ہم کبھی بھی مشکلات اور دشواریوں کے سامنے نہ جھکے ہیں، نہ جھکیں گے۔۔۔ مزید جانتے ہیں اس رپورٹ
سپہ سالار نے کہا کہ میں آج بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے جذبات دیکھ کر بہت متاثر ہوا ہوں ۔۔ جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں، وہ جان لیں کہ یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہےاور بیرون ملک پاکستانی اس کی عمدہ ترین مثال ہیں۔ہر اوورسیز پاکستانی پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پاکستان کی حقیقی کہانی اپنی نسلوں تک پہنچائے۔
پاکستان کے دشمنوں کو خبردار کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کیا پاکستان کے دشمنوں کا یہ خیال ہے کہ مٹھی بھر دہشتگرد پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کر سکتے ہیں؟ دہشتگردوں کی دس نسلیں بھی بلوچستان اور پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔
آرمی چیف نے بلوچستان کو پاکستان کی تقدیر اور ہمارے ماتھے کا جھومر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک عوام افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ جو پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل ہو گا ہم مل کر اُس رکاوٹ کو ہٹا دیں گے۔
جنرل سید عاصم منیر کا مزید کہناتھا کہ پاکستانی قوم نہ کبھی مشکلات سے ڈری ہے،نہ جھکی ہے اور نہ ہی آئندہ جھکے گی۔ ہم پاکستان کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں۔ جس کا خواب قائدِ اعظم محمد علی جناح نے دیکھا تھا۔ سوال یہ نہیں کہ پاکستان نے کب ترقی کرنی ہے، اصل سوال یہ ہے کہ پاکستان نے کتنی تیزی سے ترقی کرنی ہے۔
فوٹیج۔۔۔سپہ سالار نے کشمیر کو ایک بار پھر پاکستان کی شہ رگ قرار دیا اور فلسطین سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا پاکستانیوں کا دل ہمیشہ غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ خطاب کے اختتام پر آرمی چیف اور تمام شرکاء نے پاکستان زندہ آباد کا فلک شگاف نعرہ لگایا ۔۔۔