
اسلام آباد ،۔۔۔
خیبر پختونخوا یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تعیناتی سے متعلق کیس ۔ کے پی حکومت کے گرد قانونی گھیرا تنگ۔ سپریم کورٹ نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنے کا عندیہ دے دیا
جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نےکیس کی سماعت کی۔ ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا عدالت میں پیش ہوئے ۔ انہوں نے موقف اپنایا کہ وی سیز کی تعیناتی نگران حکومت کا اختیارات سے تجاوز تھا،اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے یہ نگران حکومت کا اختیارات سے تجاوز نہیں تھا، معاملے پر ہم ہائیکورٹ کے فیصلے سے اتفاق رکھتے ہیں،
جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا تعیناتی کا عمل کب سے التوا کا شکار ہے؟ کتنی یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کا عہدہ خالی ہے؟ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا ستمبر 2022 سے 24 میں سے 19 سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کا عہدہ خالی ہے،
جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دیئے عدالت کو گمراہ کرنے کے بجائے اپنے موکل کو قانون سے متعلق آگاہ کریں،آپ ملک کے تعلیمی نظام کیساتھ سیاست کھیل رہے ہیں،بظاہر خیبر پختونخوا حکومت نے جان بوجھ کر تعیناتیوں کو التوا میں رکھا۔ اب یا تو آپ اپیل واپس لے کر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کریں، یا پھر ہم وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو ذاتی حیثیت میں طلب کریں گے، جس کے بعد عدالت سے سماعت کل تک ملتوی کردی