
رپورٹ ۔۔۔ نثار کیانی ۔۔۔ اسلام آباد
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے سال 2023 پاکستان میں انسانی حقوق کےحوالے سے بھیانک قرار دے دیا۔ایچ آر سی پی کی کو چیئرپرسن منیزے جہانگیرنے سیکرٹری جنرل حارث خلیق اور دیگر ممبران کے ہمراہ گزشتہ روز اس حوالے سے سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2023 کے دوران جمہوریت اور آزادیاں پاکستان کی تاریخ میں محدود ترین ہو گئی ہیں۔ ملک میں نو مئی کے فسادات برپا ہوئے ۔ جلاو گھیراو کیا گیا اور سرکاری تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا ۔اس کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں اور پارٹی کارکنوں کو گرفتار اور پھر رہا کردیا گیا۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات آئین میں دیے گئے 90 دن کے بجائے بہت زیادہ تاخیر سے ہوئے۔سندھ میں کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کی کارروائیاں جاری رہیں۔ کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں 11 فی صد اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یونان کے ساحل کے قریب ایک المناک واقعے میں آزاد کشمیر سے آنے والے سینکڑوں فاسد تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے جان کی بازی ہار گئے۔ نقل مکانی کرنے والوں میں کوٹلی ضلع کے صرف ایک گاؤں بندلی کے 30 نوجوان شامل تھے، جن میں سے 28 ڈوب گئے اور صرف دو زندہ بچ سکے۔
رپورٹ کے مطابق گندم کے آٹے پر حکومتی سبسڈی واپس لینے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی مظاہرے ہوئے۔مظاہرین کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کے بعد، 48 پولیس رپورٹس بغاوت اور غداری کے الزامات میں درج کی گئیں، اور 53 کو گرفتار کیا گیا
ایک غیر معمولی اقدام میں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کوہائی کورٹ نے عدلیہ کے خلاف توہین آمیز ریمارکس پر نااہل قرار دے دیا۔ آزاد جموں و کشمیر کی اسمبلی میں ہتک عزت سے متعلق متنازعہ قانون متعارف کرایا گیا، جس کا مقصد آزادی اظہار پر پابندیوں کو سخت کرنا تھا۔ جواب میں، میڈیا اداروں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں نے پورے علاقے میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کیا۔
آزادکشمیر کے بارے میں جائزہ پیش کرتے ہوئے ہومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔ آزاد جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے کے لیے انسانی حقوق کی کوئی تنظیم یا افراد موجود نہیں ہیں۔ ا
آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم کو عدلیہ کے خلاف توہین آمیز ریمارکس پر نااہل قرار دے دیا گیا۔ ایک نئی مخلوط حکومت تشکیل دی گئی جس نے کابینہ کی تقرریوں اور مقامی حکومتوں کے کام کاج میں چیلنجز کا سامنا کیا۔۔ ماحولیاتی مسائل جیسے جنگل کی آگ اور جنگلات کی کٹائی برقرار ہے، جو آزاد جموں و کشمیر میں حکمرانی اور احتساب میں جاری چیلنجوں کو اجاگر کرتی ہے۔