
وسطی اسرائیل کے الطرون علاقے میں لگنے والی شدید جنگلاتی آگ پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔ آگ نے تقریباً 20 مربع کلومیٹر رقبے کو لپیٹ میں لیا۔ 150 فائر فائٹنگ ٹیموں نے آگ بجھانے میں حصہ لیا۔
واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم 12 افراد کو دھویں کی وجہ سے طبی امداد دی گئی اور 17 فائر فائٹر زخمی ہوئے۔ خراب موسم اور تیز ہواؤں نے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیدا کیں۔
وزیراعظم نیتن یاہو نے ایمرجنسی نافذ کی جبکہ کئی قصبوں سے انخلا کا حکم دیا گیا، جو بعد میں واپس لے لیا گیا۔ یوم آزادی کی تقریبات منسوخ اور باربی کیو پر پابندی لگائی گئی۔
فرانس، اٹلی اور اسپین نے آگ بجھانے میں مدد کے لیے اپنے طیارے بھیجے۔ پولیس نے آتشزدگی کے شبے میں 3 افراد کو حراست میں لیا، مگر ان پر الزام ثابت نہ ہو سکا۔ صدر ہرزوگ نے واقعے کو ماحولیاتی بحران قرار دیا۔