
اسلام آباد۔۔ ثاقب راٹھور
یومِ آزادی صحافت کے موقع پر نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس( این سی ایچ آر ) نے میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی کے تعاون سے صحافیوں کے لیے ایک تربیتی فیلوشپ کا اعلان کیا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد صحافیوں کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو بڑھانا ہے تاکہ وہ ڈیجیٹل حقوق اور انٹرنیٹ گورننس سے متعلق موضوعات کو صنفی حساسیت اور انسانی حقوق کے تناظر میں مؤثر انداز میں رپورٹ کر سکیں۔
یہ فیلوشپ یونیسکو کے انٹرنیشنل پروگرام فار ڈیویلپمنٹ آف کمیونیکیشن کے تحت معاونت حاصل کر رہی ہے اور پاکستان کی ڈیجیٹل صنفی شمولیت کی حکمتِ عملی میں این سی ایچ آر کے قائدانہ کردار کو بھی مستحکم کرتی ہے، جہاں کمیشن ‘سیفٹی اینڈ سیکیورٹی ورکنگ گروپ’ کی سربراہی کرتا ہے۔
فیلوشپ 12 منتخب صحافیوں کو ڈیجیٹل حقوق اور صنفی شمولیت سے متعلق جامع علم اور عملی مہارت فراہم کرے گی۔ اس کے تحت اعلیٰ معیار کی تحقیقی صحافت کی تیاری اور اشاعت کو فروغ دیا جائے گا جو ڈیجیٹل صنفی شمولیت کے مسائل کو اجاگر کرے گی اور اس موضوع پر عوامی شعور اور میڈیا میں مؤثر نمائندگی کو یقینی بنائے گی۔
چیئرپرسن این سی ایچ آر رابعہ جویری آغا نے کہاکہ پاکستان میں ڈیجیٹل رسائی بڑھنے کے باوجود خواتین کی ڈیجیٹل دنیا میں مکمل شمولیت میں ایک نمایاں صنفی خلا موجود ہے۔ صحافی اس خلا کو اجاگر کرنے، عوامی بحث کو مؤثر بنانے اور اداروں کو جوابدہ بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تربیت نظریاتی علم اور عملی مہارت کو یکجا کرے گی۔ اس میں انٹرنیٹ یونیورسیلیٹی اور یونیسکو کے ROAM-X فریم ورک، پاکستان میں صنفی ڈیجیٹل منظرنامے اور پالیسی ڈھانچے، صنفی حساس اور حقوق پر مبنی رپورٹنگ تکنیک، تحقیقاتی صحافت کے طریقے، پیکا جیسے قوانین اور ڈیجیٹل سیفٹی کے طریقہ کار کے ساتھ ساتھ کہانی کے خیالات کی ادارتی ترقی شامل ہو گی۔
میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی کی شریک بانی صدف خان نے کہاکہ ڈیجیٹل دنیا میں صنفی شمولیت کے فروغ کے لیے باخبر اور باریک بین صحافت ناگزیر ہے۔ آج جب ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز معلومات تک رسائی اور ان کے کنٹرول کو تشکیل دے رہی ہیں، تو ضروری ہے کہ صحافی ان موضوعات کو انسانی حقوق اور صنفی حساسیت کے ساتھ رپورٹ کرنے کی صلاحیت رکھیں۔
یہ فیلوشپ اس صلاحیت کو بڑھانے کا ایک اہم موقع ہے۔تربیتی ماڈل یونیسکو کی عالمی رہنما ہدایات اور اشاعتوں پر مبنی ہو گا، جنہیں پاکستانی سیاق و سباق سے ہم آہنگ کرتے ہوئے این سی ایچ آر کی جانب سے مخصوص مواد اور شراکت شامل کی جائے گی تاکہ یہ پروگرام مقامی ضروریات اور قومی ترجیحات سے ہم آہنگ رہے۔ کمیشن تربیت کے دوران ادارہ جاتی ردعمل، انسانی حقوق کے تحفظ اور ڈیجیٹل سیکیورٹی پالیسیوں کے نفاذ سے متعلق سیشنز میں معاونت فراہم کرے گا۔تربیت مکمل ہونے کے بعد منتخب فیلوز کو رہنمائی اور مواد کی تیاری کے مرحلے سے گزارا جائے گا، جہاں ہر فیلو کو ایک تجربہ کار صحافی یا ایڈیٹر کے ساتھ جوڑا جائے گا جو کہانی کے زاویوں کو بہتر بنانے، تحقیق کے طریقہ کار اور اشاعت کے مراحل میں ان کی رہنمائی کرے گا۔