
ایران کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو فروغ دینے کا مشن ۔ وزیر اعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر تہران پہنچ گئے ۔۔۔۔
تہران کے مہرآباد ائیر پورٹ پر وزیر اعظم کا پرتپاک استقبال ،ایرانی وزیر داخلہ اسکندر مومنی، ایرانی اور پاکستانی سفرا اور اعلی سفارتی اہلکاروں نے پاکستانی وفد کا استقبال کیا۔ وزیراعظم کو ایرانی فوج کے چاک و چوبند دستے نے سلامی بھی پیش کی۔
بعد میں وزیراعظم ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات کیلئے سعدآباد پیلس پہنچے جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ میزبان صدر نے مہمان کا پرتپال استقبال کیا۔۔۔ ملاقات میں دونوں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلووں پر بات چیت کی ۔۔ تجارت ،سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کووسعت دینے پر اتفاق کیا
ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں شہباز شریف کا کہنا تھا ایرانی صدرنے خطے میں کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا،پاکستان خطے میں امن وسلامتی کا خواہاں ہیں ۔ بھارت کے ساتھ پانی کے مسئلے اور انسداد دہشتگردی کے معاملے پر بات چیت کیلئے تیار ہیں،مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ خطے کی ترقی اور خوشحالی امن سے ہی ممکن ہے،سرحدی علاقوں میں انسداد دہشتگردی سے متعلق دوطرفہ قریبی تعاون ضروری ہے
اس سے قبل وزیر اعظم نے ترکیہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے صدر طیب اردون سمیت دیگر قیادت سے ملاقات کی ۔وزیر خارجہ ، وزیر داخلہ وزیراطلاعات اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وفد میں شامل ہیں