
قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس راجہ خرم نواز کی زیر صدارت ہوا ۔۔۔چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ سی ڈی اے سڑکیں اکھاڑ رہا ہے بنا نہیں رہا ،جس پر چئرمین سی ڈی اے نے یقین دہانی کرائی کہ مرمت کا کام جلد مکمل ہو جائے گا۔کمیٹی میں بجلی چوری کی روک تھام کے لیے لائے گئے بل پر بحث ہوئی ۔قادر پٹیل نے کہا کہ بل کو پاس کرنے سے پہلے معاملات بہتر کریں، ہم اس بل کو بغیر اصلاحات کے منظور نہیں کرسکتے۔۔نیبل گبول نے کہا کہ کراچی میں 18 ، 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے ، بجلی 2 بندے چوری کرتے ہیں لیکن کے الیکٹرک اس پورے علاقے کی بجلی کاٹ دیتا ہے،۔ڈاکٹر نثار جٹ نے کہا کہ یہ قانون صرف اس لیے لایا جا رہا کیونکہ ڈسکوز پرائیویٹائز ہو رہی۔۔طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں بجلی چوری ہورہی ہے اس میں کوئی شک نہیں ، ہم نے چوری کو روکنا ہے۔۔ اسپیشل سیکرٹری داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ بجلی چوری روکنے کے لیے ایسے قوانین ناگزیر ہیں ۔ اگر ایس ڈی او خود بھی ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف بھی کاروائی ہوگی،چئیرمین کمیٹی نے گاربیج کولیکشن کے نظام پر بات کی بولے کوئی سسٹم نہیں،اگر کوئی سکیم بن بھی جاتی ہے تو اس پر عمل نہیں ہوتا،چئیرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ پنجاب میں اوٹ سورس ہوا ہم یو سی ایم اوز کو آن بورڈ لیکر یونین کونسلز کی حالت بہتر کریں گے ،اور سولڈ ویسٹ مینجمنٹ سے متعلق ہم ایک کمپنی بنا رہے ہیں۔۔۔