
خصوصی تحریر…. حبیب اللہ شیخ

آج ہم ایک ایسے دن کی یاد منا رہے ہیں جو نہ صرف پاکستان کی تاریخ بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے فخر اور سربلندی کا دن ہے۔ جی ہاں! 28 مئی، یومِ تکبیر — وہ دن جب پاکستان نے دنیا کو یہ بتا دیا کہ ہم نہ صرف ایک خودمختار قوم ہیں بلکہ اپنی خودمختاری کی حفاظت کرنا بھی جانتے ہیں۔
28 مئی 1998 کو جب پاکستان نے چاغی کے پہاڑوں میں کامیاب ایٹمی تجربات کیے، تو یہ صرف سائنس و ٹیکنالوجی کی فتح نہ تھی، بلکہ یہ ہماری خودداری، قربانیوں، اور دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت کا مظہر تھا۔ بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں پاکستان نے چھ ایٹمی دھماکے کرکے یہ ثابت کر دیا کہ ہم امن چاہتے ہیں، لیکن کسی بھی جارحیت کا جواب دینا بھی جانتے ہیں
آج جب ہم یومِ تکبیر مناتے ہیں تو ہمیں موجودہ پاک بھارت کشیدگی اور مسئلہ کشمیر کو ہرگز نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جو مظالم ڈھائے ہیں، جو انسانی حقوق کی پامالی کی گئی ہے، وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ ایک طرف پاکستان عالمی امن کے لیے کوشاں ہے، تو دوسری طرف بھارت اپنی ہٹ دھرمی اور انتہا پسندی سے جنوبی ایشیا کے امن کو داؤ پر لگا رہا ہے۔
یومِ تکبیر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ طاقتور بننا اسلام کی تعلیم ہے۔ قرآن میں فرمایا گیا ہے:
> "وَأَعِدُّوا لَهُم مَّا اسْتَطَعْتُم مِّن قُوَّةٍ”
(اور تم ان کے مقابلے کے لیے جتنی طاقت رکھ سکتے ہو، تیار رکھو) – سورۃ الانفال
پاکستان کی ایٹمی صلاحیت صرف ہتھیار نہیں، بلکہ ایک امن کی ضمانت ہے۔ یہ صلاحیت دشمن کو باز رکھنے کے لیے ہے، جنگ مسلط کرنے کے لیے نہیں۔
مودی نے مقبوضہ کشمیر کے پہلگام علاقے میں جو منصوبہ بند فلیگ آپریشن کے بہانے پاکستان پر جنگی جارحیت کی اور جس کا موثر اور مونہہ توڑ جواب پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے دیا اس سے ثابت ہوا کہ پاکستان کی بہادر افواج نہ صرف دفاع پاکستان بلکہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کی تکمیل کے لیے ہر وقت تیار ہیں اور پاکستان اپنی سالمیت اور خودمختاری کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے ۔پاکستان کی مسلح افواج نے یہ بھی ثابت کردیا کہ پاکستان خطے میں بھارتی بالادستی اور روایتی ہٹ دھرمی کو خاک میں ملانے کےلئے ہمہ وقت تیار ہیں ۔
پاکستان مسئلے کشمیر کو ہی کشیدگی کی واحد وجہ سمجھتا ہے اور جب تک مسئلے کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہوتا تب تک نہ ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم ہو سکتی ہے اور نہ ہی دونوں نیوکلیئر ملکوں کے درمیان ایٹمی جنگ کو خارج از امکان قرار دیا جاسکتا ہے
ہمیں آج کے دن عہد کرنا ہوگا کہ ہم نہ صرف اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنائیں گے بلکہ مسئلہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے بھی ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔ کشمیری عوام کی گ رائیگاں نہیں جائیں گی۔
آخر میں، میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ہمیشہ سلامت رکھے، ہمارے اداروں کو استحکام عطا فرمائے، اور کشمیر کو آزادی کی وہ صبح نصیب ہو جس کے لیے لاکھوں کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور اپنا سب کچھ داؤ پر لگا رکھا ہے ۔۔ہم ہوں گے کامیاب ۔انشاء اللہ
پاکستان زندہ باد!
کشمیر پائندہ باد!
یومِ تکبیر مبارک ہو!۔