
رپورٹ ۔۔۔ مقصومنتظر

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑی کشیدگی کے دوران کینیڈا میں جی سیون سمٹ کا انعقاد ہوا ہے جس میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر ممبر ممالک کے سربراہان نے شرکت کی ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ جی 7 ممالک کے بیان میں اسرائیل کی حمایت اور ایران کو عدم استحکام کا سبب قرار دیا گیا ہے۔
جی 7 مشترکہ بیان میں مشرق وسطیٰ میں وسیع پیمانے پر کشیدگی میں کمی، ایران کے بحران کے حل اور غزہ میں بھی جنگ بندی پر زور دیاگیا ہے۔ ایران اسرائیل جنگ کے باعث صدر ٹرمپ نے دورہ کینیڈا مختصر کرتے ہوئے واپس واشنگٹن پہنچ گئے ۔
ادھر ٹرمپ کے جانے کے بعد فرانس کے صدر ایمینوئل میکرون نے امریکی صدر پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اسرائیل اور ایران کے درمیان سیزفائرپرکام کرنے کیلئے گئے ہیں۔ ٹرمپ نے اب انہیں جواب دیا ہے اورسمٹ چھوڑنے کی وجہ بتائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میکرون کوپتہ ہی نہیں ہے کہ میں کیوں چلا گیا۔ ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ وہ سیز فائرسے بھی کچھ بڑا کام کرنے والے ہیں۔
دوسری طرف جی سیون ممالک کے سربران کی یاد گار تصویر بھی سامنے آچکی ہے ۔ لیکن اس تصویر سے بھارت کے شہری خوش نہیں ہیں کیونکہ اس تصویر میں باقی سب ممبران تو نظر آرہے ہیں لیکن بھارت کے وزیر اعظم نریندرا مودی نظر نہیں آرہے ہیں ۔
بھارتی وزیر اعظم نےتو سمٹ میں شرکت کی لیکن تصویر میں نظر کیوں نہیں آئے ۔۔ اس بات کو لیکر سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث جاری ہے ۔ طنز و مزاح سے بھری پوسٹیں شیئر ہورہی ہے ۔
ایکس پر بھارتی صارفین نے سمٹ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ 56 انچ والی چھاتی کہاں رہ گئی ۔ وہ بھلا نظر کیوں نہیں آرہی ہے ۔
بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی نے ایکس پر تصویر شیئر کی جس پر یہ کیپشن لکھا ہے ۔۔۔
پی ایم مودی کو جی 7 سمٹ میں مدعو کیا گیا لیکن اسٹیج پر نہیں ۔
بھارتی صارف رام شیو نے طنزیہ پوسٹ کی ۔ ہندی زبان میں لکھا
اگر کسی کو مودی جی نظر آئے تو پلیز مجھے بھی بتانا
بیشتربھارتی صارفین جن میں بعض صحافی اور سیاست دان بھی شامل ہیں نے سمٹ کی جاری تصویر کو ایڈٹ کرکے اس میں مودی جی کی فائل فوٹو پیسٹ کردی اور لکھا یہ لو مودی جی بھی اس سمٹ میں شامل تھے اور تصویر بھی اپ ڈیٹڈ تصویر بھی جاری کردی گئی ہے ۔۔۔