
ایرانی سفیر پریس کلب اسلام آباد میں دوران پریس کانفرنس
ایرانی سفیر رضا امیری مقدم کا کہنا ہے کہ امریکہ نے ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا، افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے امریکہ نے اسرائیل کی مدد کی ہے،ہم اپنا دفاع جاری رکھیں گے اور کامیاب ہوں گے، دیکھیں گے کہ امریکہ کو کہاں ضرب لگانی ہے۔۔ہمارا ایٹمی پروگرام پرامن مقصد کے لیے تھا۔
قومی سلامتی اجلاس میں ایران کی حمایت کا فیصلہ متوقع ہے
ایرانی سفیر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی پروگرام بجلی پیدا کرنے کے لیے تھا، ہمارے سپریم لیڈر نے اعلان کیا کہ ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال ممنوع ہے، ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال ہمارے دفاع میں شامل نہیں ہے،ہمارے اوپر حملہ کی وجہ غزہ اور فلسطین سے متعلق واضح مؤقف رکھنے پر کیا گیا ۔ایٹمی تنصیبات کو نقصان پہنچنے سے متعلق کچھ نہیں کہ سکتا میں وہاں نہیں جاسکا، ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات دو ممالک کے درمیان باہمی تعلقات ہیں، اس پر کمنٹ نہیں کروں گا،اگر ٹرمپ کو نوبل انعام دیا جاتا ہے تو یہ دنیا کا انوکھا واقعہ ہوگا،انہوں نے واضع کیا کہ ہم نے کسی ملک سے ابھی تک فوجی امداد کی درخواست نہیں کی ہےمجھے نہیں لگتا کوئی اسرائیل یا امریکہ کے خلاف لڑے گا۔۔۔ ایرانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ 13 جون کو امریکی وفد کے ساتھ مذاکرات طے تھے، ہمارے کمانڈرز، سائنس دانوں اور شہری ابادی کو شہید کیا گیا
دنیا کو امریکہ کی بات ماننا ہو گی،ابھی بھی طیارے ایرانی حدود میں ہیں
حملہ تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔یو این چارٹر کے مطابق اپنے دفاع کا پورا حق رکھتے ہیں،ہم اس جنگ میں بھی پہلی جنگوں کی طرح کامیاب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مسلم امت کی سپورٹ دستیاب ہے، یقین ہے کہ یہ جنگ ایران نہیں عالم اسلام کے خلاف ہے۔۔ہم اس جنگ میں کامیاب ہوں گے اور عالم اسلام اس شر سے محفوظ رہے گا ۔۔روس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل ممبر ہے اور واضح طور پر اس نے ہماری حمایت کی ہے،اسلامی ممالک اگر کسی کو اسپورٹ کرتے تو سب سے پہلے غزہ کی کرتے، جنگی صورتحال کو دیکھ کر فیصلہ کریں گے کہ کس ملک سے مدد لینی ہے ۔۔۔