
دنیا کی سب سے خطرناک عاشقہ ۔۔۔۔۔موت کا فرشتہ
محبت ایک ایسی قوت ہے جو انسان کو بلند ترین بلندیوں پر بھی لے جا سکتی ہے اور پاتال میں بھی گرا سکتی ہے۔ دنیا کی تاریخ میں بہت سے عاشق و معشوق گزرے ہیں، جنہوں نے محبت کے لیے جان تک قربان کر دی۔ مگر ایک ایسی بھی "محبوبہ” گزری ہے، جس نے اپنی محبت کے لیے جو راستہ چُنا، وہ ناقابلِ یقین اور خوفناک حد تک اندوہناک تھا۔
عشق نے نوجوان کو کچے پہنچادیا ،آزاد کشمیر کے عاشق کی پیار اور اغوا کی دلچسپ کہانی
یہ کہانی ہے کرسچن گلبرٹ کی جو پیشے سے ایک نرس تھی ، جسے دنیا "موت کا فرشتہ” کے نام سے جانتی ہے۔
کرسچن گلبرٹ ایک عام سی نرس تھی، جو امریکہ کے ایک اسپتال میں کام کرتی تھی۔ بظاہر مہربان، نرم گو، خدمت گزار۔ مگر اس کے دل میں ایک ایسا طوفان چھپا تھا جس کا اندازہ کسی کو نہ تھا۔ وہ اپنے ساتھی، ایک مرد نرس سے بے پناہ محبت کرتی تھی ، مگر خاموشی سے۔ نہ اس نے کبھی اظہار کیا، نہ ہی وہ شخص اس محبت سے باخبر تھا۔
لیکن کرسچن کی محبت معمولی نہ تھی۔ وہ چاہتی تھی کہ اُس شخص کی توجہ صرف اسی کی طرف ہو۔ اور اس کے لیے اُس نے وہ راستہ چُنا جس کا سوچ کر روح کانپ اٹھے۔
فٹنس بلاگر کا ایک سال تک ٹانگوں اور بغلوں کے بال نہ ہٹانے کا تجربہ
جس مرد سے وہ محبت کرتی تھی، وہ اسپتال کے مردہ خانے میں کام کرتا تھا۔ مریضوں کی لاشیں وہی لے جایا کرتا تھا۔ کرسچن نے ایک ایسا شیطانی منصوبہ بنایا جس سے وہ بار بار اس شخص کو دیکھ سکے، اُس سے بات قتل
جی ہاں۔ کرسچن نے اپنے مریضوں کو بے ہوشی کی بھاری مقدار میں دوا دے کر ہلاک کرنا شروع کر دیا۔ جیسے ہی کوئی مریض مرتا، وہ شخص مردہ خانے سے لاش لینے آتا — اور یہی لمحات، کرسچن کی "محبت کی تسکین” کا ذریعہ بنتے۔
اسٹیلتھ نگرانی کیلئے بنائے گئے مچھر نما ڈرون کی نقاب کشائی
کرسچن گلبرٹ پر الزام ہے کہ اُس نے 30 سے زائد مریضوں کو قتل کیا۔ جب یہ راز کھلا تو دنیا ششدر رہ گئی۔ ایک نرس، جو زندگی بچانے کی قسم کھاتی ہے، اُس نے صرف ایک شخص کی توجہ حاصل کرنے کے لیے معصوم جانوں سے کھیلنا شروع کر دیا۔ عدالت نے اسے عمر قید کی سزا سنائی — اور یوں ایک خاموش عاشقہ کا جنون، تاریخ کی سب سے بھیانک محبت میں بدل گیا۔