
کشمیر ہاوس اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار سے کشمیری رہنما خطاب کررہے ہیں
اسلام آباد ۔۔۔ کشمیری قیادت نے حکومت پاکستان سے کشمیر کے حوالے روایتی پالیسی ترک کر جارحانہ پالیسی اپنانے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ قیادت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کو ناقابل اعتبار قرار دیا ہے ۔
نوجوان کشمیری مجاہد برہان مظفر وانی کی برسی پر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں سیاسی و کشمیری قیادت، حریت رہنماؤں اور مختلف جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
برہان وانی نے اپنی جان قربان کرکے تاریخ کا دھارا بدل دیا۔ نذیر احمد قریشی
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے کہا کہ “جواہر لال نہرو نے چین کی طاقت کا غلط اندازہ لگایا اور مار کھائی، آج نریندر مودی نے پاکستان کی طاقت کو کم سمجھا اور شکست کھائی۔ اب دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں امن کے لیے ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ 10 مئی کو بھارت کو شکست کے بعد پاکستان کا کشمیر پر مؤقف مزید مضبوط ہو چکا ہے اور ہر کشمیری نوجوان برہان وانی کے جذبے سے سرشار ہے۔
سابق صدر و وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار یعقوب خان نے خطاب میں کہا کہ “فیلڈ مارشل کی قیادت میں پاکستان نے عسکری میدان میں اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سفارتی محاذ پر تاریخی کامیابیاں حاصل کیں۔
صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر، شاہ غلام قادر کا کہنا تھا کہ “وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی قیادت میں پوری قوم متحد ہوئی، جس کے نتیجے میں بھارت کو پسپائی کا سامنا کرنا پڑا۔ آج امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کی بات کر رہے ہیں۔
آزاد کشمیر میں انوار حکومت کو گرانے کیلئے پیپلزپارٹی تقسیم۔۔۔تنویر الیاس کی تجویز مسترد
یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ “10 مئی کے بعد دنیا پاکستان کو ایک فاتح کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ آج پاکستان کی آواز سنی جا رہی ہے اور وقت آ گیا ہے کہ پاکستان مزید جارحانہ کشمیر پالیسی اپنائے۔
جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے نائب امیر نورالباری نے کہا کہ “ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش حوصلہ افزا ہے لیکن پاکستان کو ہوشیار بھی رہنا ہوگا۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سابق کنوینئر فاروق رحمانی نے کہا کہ “بھارت کی شکست کے بعد دنیا کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کر رہی ہے۔ اب ضرورت ہے کہ پاکستان اپنی سفارتی کوششوں کو مزید فعال اور منظم کرے۔
سابق کنوینر محمود احمد ساغر نے بھی حکومت پاکستان سے کشمیر کی پالیسی پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔تقریب کے آخر میں شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہر گھر سے برہان نکلے گا اور بھارت کو واضح پیغام دیا گیا کہ تم کتنے برہان مارو گے، ہم ہزاروں برہان پیدا کریں گے۔