

ممبر کور کمیٹی عوامی ایکشن کمیٹی آزاد کشمیر فیصل جمیل کشمیری نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان آزادکشمیر کی کشیدہ صورتحال کا نوٹس لیں اور حل نکلوائیں۔
عوامی ایکشن کمیٹی نے ایک سال قبل پر امن احتجاج کے ذریعے عوامی حقوق کی مہم شروع کی۔
گلگت کے برابر آٹے کی سبسڈی ، پیداواری لاگت پر بجلی کی فراہمی اور اشرافیہ کی مراعات ختم کرانا ہمارے مطالبات ہیں۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کیساتھ 10 نقات پرمشتمل ایجنڈے پر مذاکرات ہوئے۔
11 مئی کو ریاست گیر احتجاج کی کال دی گئی تھی لیکن حکومت نے 8 مئی کو کریک ڈاؤن شروع کیا،
اب تین دن سے ریاست بھر میں شٹر ڈاون و پہیہ جام ہڑتال شروع ہے، عوام نے مظفرآباد کی طرف مارچ شروع کر رکھا ہے،
ایک پولیس اہلکار کی شہادت سمیت 50 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
آزادکشمیر بھر میں سینکڑوں شہری گرفتار ہیں، پولیس نے پر امن مظاہرین کو روک کر تشدد کیا،
وزیراعظم انوارالحق ، وزیر داخلہ وقار نور نے مطالبات منظوری کے بعد ان پر عمل نہیں کیا۔
وزیر داخلہ نے شہریوں کے گھروں کی چار دیواری پھلانگ کر درجنوں لوگ گرفتار کیے۔ فیصل جمیل
عوامی ایکشن کمیٹی پر امن احتجاجی تحریک چلا رہی ہے، فیصل جمیل