
آزاد کشمیر میں ریاست کی رٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔۔۔عوام اور پولیس آمنے سامنے۔لیکن وزیر اعظم کشمیرہاوس اسلام آباد میں اے سی کے مزے لینے میں مصروف ہیں۔۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے بولےہماری حکومت کی پہلے دن کوشش ہے شہریوں کو ریلیف دی جائے۔عوامی ایکشن کمیٹی سے جو معاہدہ ہوا تھا ہم خود کو اس کا پاپند سمجھتے ہیں۔ہمارا ایک پولیس کا افسر شہید ہوا ۔۔حکومت نے یقینی بنایا کہ کوئی جانی نقصان نہ ہو ۔۔۔جلاؤ گھیراؤ کے باوجود حکومت نے طاقت کا استعمال نہیں کیا ۔۔۔حکومت نے کبھی مذاکرات سے قدم پیچھے نہیں ہٹایا ۔۔۔عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندوں کو مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں ۔۔۔بجلی اور آٹے میں ریلیف دینے کو حکومت تیار ہے ۔۔ہمیں ترقیاتی فنڈز کی قربانی دینا ہو گئی ۔۔۔عوامی ایکشن کمیٹی جس سطح پر بات کرنی چاہتی ہے ہم تیار ہیں۔۔۔جو مطالبات حکومت پاکستان سے منسلک ہیں انہیں وفاق کے سامنے اٹھایا جائے گا ۔۔۔آذاد کشمیر انتظامیہ نے تحمل کا مظاہرہ کیا ۔۔۔سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔۔۔۔ ہمارا دشمن مکار ہے پبلک سیکورٹی ہماری ترجیح ہے۔۔۔حکومت بجلی اور آٹے کی حد تک جائز ریلیف دینے کو تیار ہیں ۔۔۔ہمیں ترقیاتی بجٹ سے بھی کٹ لگانا پڑا تو لگائیں گئے۔۔۔