
آئی ایم ایف نے چھ سے آٹھ ارب ڈالر کے نئے قرض پروگرام سے قبل معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے سخت تجاویز پیش کردیں۔ کہا معیشت ٹھیک کرنی تو سخت فیصلے تو کرنے ہونگے ۔
ذرائع کے مطابق چھ سے آٹھ ارب ڈالرز کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات جاری ہیں ۔۔مذاکرات میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ریونیو بڑھانے کے پلان کا جائزہ لیا گیا۔۔مختلف شعبوں میں ٹیکس لگانے سمیت سرکلر ڈیٹ کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔۔
آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس پر سبسڈی کم کرنے کا مطالبہ کیا اور بنیادی ٹیرف میں مرحلہ وار 5 سے 7 روپے فی یونٹ اضافے کی تجویز دیدی۔۔گیس کی قیمتوں میں بھی تیس فیصد تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔۔ آئی ایم ایف نے پٹرولیم لیوی بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی اور گیس چوری روکی جائے ۔ ۔ذرائع کے مطابق توانائی سیکٹر میں 4500 ارب روپے کا گردشی قرضہ ایک بڑا چیلنج ہے ۔۔۔ گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑیگا۔۔۔۔