
پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی غیر قانونی اور بھاری فیسوں کا معاملہ پر وزیر اعظم نے طلبہ اور والدین کی اپیلوں کا نوٹس لے لیا
ملک میں میڈیکل ایجوکیشن کے مسائل پر کمیٹی بنادی
پرائیویٹ میڈیکل کالجز ڈیڑھ کروڑ روپے سے بھی زائد تک پانچ سالہ فیس وصول کر رہے ہیں
کالجوں نے بغیر کسی منظوری کے دس دس لاکھ سالانہ تک فیس بڑھائی۔۔والدہن اور طلبہ اضافی فیسوں کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ملک میں میڈیکل ایجوکیشن کے مسائل کے حل کیلئے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل۔وزیراعظم نے میڈیکل ایجوکیشن بارے 25 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی، زرائع کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی کے چئیرمین نامزد۔وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر قانون اعظم تارڑ کمیٹی کے رکن مقرر۔وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر امور صحت ڈاکٹر مختار، ڈاکٹر نفیسہ شاہ رکن مقرر۔ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، میجر جنرل ر ڈاکٹر اظہر کیانی کمیٹی رکن مقرر۔سپیشل سیکرٹری وزارت خارجہ، سیکرٹری صحت رکن طبی تعلیم مقرر۔چیئرمین ایچ ای سی، صدر پی ایم ڈی سی رکن میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی مقرر۔وی سی شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر طارق اقبال رکن مقرر۔صوبائی سیکریٹریز ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، سیکرٹری ہیلتھ کمیٹی رکن نامزد۔ڈین خیبر میڈیکل کالج پشاور ڈاکٹر محمود اورنگزیب رکن کمیٹی مقرر۔وائس چانسلر ڈاو یونیورسٹی،ہیلتھ سائنسز پروفیسر سعید قریشی رکن کمیٹی مقرر۔وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر محمود ایاز رکن کمیٹی مقرر۔وائس چانسلر شفا تعمیر ملت یونیورسٹی پروفیسر اقبال خان کمیٹی رکن مقرر۔وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور پروفیسر احسن وحید رکن کمیٹی مقرر۔ڈین آغا خان میڈیکل یونیورسٹی کراچی ڈاکٹر عادل حسین رکن کمیٹی مقرر۔پرنسپل بولان میڈیکل کالج کوئٹہ پروفیسر راز محمد کاکڑ رکن کمیٹی مقرر۔کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز اور یونیورسٹی کے معیار کا جائزہ لے گی۔کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز کی صورتحال و درپیش چیلنجز پر غور کرے گی۔خصوصی کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز سے متعلق تجاویز پیش کرے گی۔کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز، یونیورسٹیز میں سیٹوں کی کمی کا جائزہ لے گی ۔کمیٹی میڈیکل ایجوکیشن کے طلب و رسد کے فرق پر غور کرے گی، میڈیکل ایجوکیشن کے حوالے سے ایکشن پلان مرتب کرے گی، اور نجی میڈیکل کالجز کی منظوری کے عمل پر نظرثانی کرے گی، کمیٹی غیر منظورشدہ فارن میڈیکل کالجز میں طلبا کے داخلوں پر غور کرے گی اسکے علاوہ کمیٹی غیر ملکی میڈیکل کالجز میں داخلوں بارے پالیسی تجویز کرے گی، کمیٹی میڈیکل ایجوکیشن کیلئے بیرون ملک جانے والوں کی تعداد کا جائزہ لے گی اور دس روز میں میڈیکل ایجوکیشن کے حوالے سے رپورٹ پیش کرے گی